لاہور (جدوجہد رپورٹ) پنجاب ایگزامینیشن کمیشن (پی ای سی) کے زیر اہتمام کئے گئے ایک سروے میں یہ حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں کہ کورونا وائرس کی وبائی لہر کے دوران سکولوں کی بندش کی وجہ سے سکول جانیوالے بچوں کی چار اہم مضامین میں سیکھنے کی صلاحیت تیزی سے نیچے آئی ہے۔
یہ سروے بہاولنگر، گجرات، حافظ آباد، خانیوال، لیہ اور لودھراں میں کیا گیا جہاں گریڈ 6 کے طلبہ کی حساب، سائنس، انگریزی اور اردو کے مضامین میں سکول بیسڈ اسسمنٹ مارچ 2020ء میں مکمل کی گئی۔ اس سروے میں 6 اضلاع کے 48 سکولوں کے 960 طلبہ نے حصہ لیا۔
یہ مطالعہ اسکولوں کے دوبارہ کھولنے اور اعداد و شمار کے تجزیے کے ساتھ کیا گیا جس میں یہ دریافت کیا گیا ہے اوسطاً کنسٹرکٹڈ رسپانس سوالات میں ایم سی کیوز کی نسبت تین گناہ سیکھنے کی صلاحیت کم ہوئی۔ ایم سی کیوز میں چاروں مضامین میں سیکھنے کی صلاحیت 10 فیصد کم ہوئی اور سی آر کیوز میں یہ نقصان 20 فیصد دیکھا گیا۔ اردو پڑھنے میں تمام اضلاع کے بچے بہتر پائے گئے جبکہ اردو اور انگریزی کے سی آر کیوز میں سیکھنے کی صلاحیت میں بہت زیادہ کمی دیکھی گئی۔
سروے کے مطابق تقریباً 65 فیصد طلبہ نے نصاب کتابوں کے علاوہ کوئی کتاب نہیں پڑھی اور تقریباً 50 فیصد نے ٹیوشن سینٹر سے رجوع نہیں کیا جبکہ 40 فیصد نے تعلیمی پیشرفت کیلئے خاندانی ممبران کی مدد بھی حاصل نہیں کی۔
سروے کے بعد جاری کی گئی سفارشات میں یہ شامل ہے کہ اساتذہ گریڈ 5 میں پڑھاتے ہوئے سی آر کیو ز سے متعلق تمام طلبہ کے سیکھنے کے نتائج پر توجہ دیں اور اس کے ساتھ ساتھ 6 ویں جماعت میں ان سے وابستہ ترقی پسند ایس ایل اوز پر بھی توجہ دیں۔ اس میں مزید یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ قائد اعظم اکیڈمی برائے تعلیمی ترقی (QAED) اور اساتذہ کی تربیت کی ہدایات اساتذہ کو مختلف تدریسی حکمت عملیوں کا استعمال کرنے کی تربیت دیتی ہیں جو جدوجہد کرنے کے ساتھ ساتھ ذہین طلبہ کو اپنی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
سروے میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ایک ٹی وی چینل شروع کرنا چاہئے، رہنمائی کے موثر نظام کو نافذ کرنا، تدریسی پیشے اور اساتذہ کی تربیت کی جانی چاہئے۔ پی ای سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر طارق اقبال نے انگریزی جریدے ’ڈان‘کو بتایا کہ یہ وبائی امراض کے دوران اسکولوں کی بندش سے طلبہ کے سیکھنے میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے اور اس تعلیمی سال کے اندر سیکھنے کی کمی کو دور کرنے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز خصوصاً اساتذہ، تربیتی اداروں اور نصاب ڈویلپرز کے لئے سفارشات مرتب کرنے کے لئے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن سفارشات پر عمل درآمد کی وقتاً فوقتاً نگرانی کرے گا۔