خبریں/تبصرے

ایک نظم پڑھنے پر ایرانی آیت اللہ ترک خلیفہ سے شدید ناراض

لاہور (جدوجہد رپورٹ) آذربائیجان میں ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے پڑھی جانیوالی نظم کے کچھ الفاظ نے ایران میں سیاسی اشتعال پیدا کر دیا ہے۔ ترک صدر جمعرات کے روز آزربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ’ناگورنوقراباخ‘ میں آرمینیا کے خلاف 44 روزہ جنگ میں آذربائیجان کی فتح کے سلسلہ میں منعقدہ فوجی پریڈ میں شریک ہوئے تھے۔

الجزیرہ کے مطابق ترک صدر کی جانب سے پڑھی جانیوالی نظام میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ کس طرح دریائے آرس نے آذری زبان بولنے والوں کو آذربائیجان اور ایران کے درمیان تقسیم کر رکھا ہے۔ ترکی ایران میں رہنے والے افراد سمیت تمام ترکوں کے اتحاد کا داعی ہے۔

نظم میں کہا گیا ہے کہ ”انہوں نے دریائے آرس کو الگ کیا اور اسے پتھروں اور سلاخوں سے بھر دیا۔ میں تم سے جدانہیں ہونگا۔ انہوں نے ہمیں زبردستی الگ کر دیا ہے۔“

ترک صدر کی جانب سے ’ناگورنوقراباخ‘ پر مسلط جنگ کے خاتمے کے موقع پر ایران کو توڑنے کی خواہش کے اظہار پر مبنی نظم پڑھ کر ایران میں سیاسی اشتعال پیدا کر دیا ہے۔ ایرانیوں نے ترک صدر کی جانب سے ایران کو توڑنے کی خواہش کے اظہار پر شدید تنقید کی ہے۔

واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین جاری جنگ کا خاتمہ ایران کیلئے اولین ترجیح تھا۔ ایران وہ واحد ملک ہے جس کی آذربائیجان اور آرمینیا دونوں کے ساتھ نہ صرف سرحدیں ملتی ہیں بلکہ لاکھوں آذری اورہزاروں آرمینی نژاد باشندے بھی ایران میں رہتے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts