خبریں/تبصرے

2020ء: صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں دو گنا اضافہ، 30 ہلاک، میکسیکو سرفہرست

لاہور (جدوجہد رپورٹ) 2020ء میں صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی رپورٹ کے مطابق رواں سال پوری دنیا میں کم از کم 30 صحافی ہلاک ہوئے ہیں۔ میکسیکو صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک ملک قرار پایا ہے جبکہ افغانستان اور فلپائن دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے ہیں۔

منگل کے روز ایک بین الاقوامی میڈیا واچ ڈاگ گروپ نے کہا کہ مسلح تصادم اور اجتماعی تشدد نے میکسیکو اور افغانستان کو عالمی سطح پرصحافیوں کیلئے خطرناک ممالک میں شامل کر دیا ہے۔

کمیٹی برائے پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے 21 صحافیوں کو ان کے کام کے براہ راست رد عمل کے طور پر ہلاک کیا گیا جبکہ 2019ء میں یہ تعداد 10 تھی۔

2020ء میں شام اور افغانستان میں کام کرنے والے کم از کم 4 صحافی جنگ کے دوران دو طرفہ فائرنگ کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔

افغانستان میں ہلاک ہونے والوں میں صحافی ملالہ میوند بھی شامل تھیں جنہیں رواں ماہ کام کے دوران گولی مار دی گئی تھی۔ ایران میں حکام نے رواں ماہ صحافی روح اللہ کو پھانسی دے دی تھی کیونکہ انہوں نے 2017ء میں حکومت مخالف مظاہروں کے بارے میں رپورٹنگ کی تھی۔

فلپائن میں 2020ء میں 3 صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی۔ میکسیکو میں 5 صحافیوں کو قتل کیا گیا۔ سی پی جے میکسیکو کے مزید 4 صحافیوں کی ہلاکت کی تحقیقات کر رہا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts