لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکہ میں خواتین اور مردوں کی تنخواہوں میں تفاوت بدستور برقرار ہے۔ ایگزیکٹو آسامیوں پر تعینات خواتین اور مردوں کی تنخواہوں میں تفاوت کم ہوئی ہے لیکن ابھی بھی موجود ہے۔
رائٹرز کے مطابق کارپوریٹ فائلنگ کی ایک نئی تحقیقی میں معلوم ہوا ہے کہ امریکی کارپوریشینوں میں اعلیٰ درجوں میں جگہ حاصل کرنیوالی خواتین کو بھی قائدانہ کردار ادا کرنے والے مردوں کے مقابلے میں مستقل تنخواہ کے فرق کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق رسل 3000 انڈیکس میں شامل کمپنیوں میں سب سے زیادہ تنخواہ حاصل کرنیوالی خواتین نے 2019ء میں مرد ہم منصوبوں کے کمائے گئے ہر ڈالر کے مقابلہ میں 84.4 سینٹ معاوضہ حاصل کیا، جبکہ 2015ء میں یہ فرق 81.5 سینٹ کے برابر تھا۔
واشنگٹن کے ایک تھینک ٹینک ’سینٹر فار امریکن پروگریس‘ کے مطابق 2019ء میں 52.1 ملین امریکی خواتین نے کل وقتی کام کے دوران مردوں کے کمائے گئے ہر ایک ڈالر کے مقابلے میں 82 سینٹ اجرت حاصل کی، جبکہ 2015ء میں یہ فرق ایک ڈالر کے مقابلہ میں 80 سینٹ کا تھا۔
امریکہ میں صنف اور نسل پر مبنی تنخواہوں کے فرق کو سماجی انصاف کیلئے منعقد ہونیوالے احتجاجی مظاہروں اور کورونا وبا کے معاشی اثرات کے دوران زیادہ توجہ حاصل ہوئی ہے۔ قومی خواتین کے لا سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وبا کے آغاز کے بعد 2.3 ملین امریکی خواتین نے لیبر فورس سے علیحدگی اختیارکر لی اور اب خواتین کی شراکت کی شرح 57 فیصد رہ گئی ہے جو 1988ء کے بعد سب سے کم ہے۔