لاہور (جدوجہد رپورٹ) میانمار میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شریک افراد پر کریک ڈاؤن کے احکامات ماننے سے انکار کر نے والے پولیس اہلکاران نے ملک سے فرار ہونا شروع کر دیا ہے۔ جمعرات کے روز کم از کم 19 میانمار پولیس کے اہلکاروں نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے جبکہ مزید پولیس اہلکاروں کے بھی بھارت میں داخل ہونے کی اطلاعات ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک بھارتی پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ”یہ پولیس اہلکاران میانمار کی سرحد سے متصل شمال مشرقی ریاست ’میزورام‘ کے دو اضلاع ’چمپائی‘اور ’سرچپ‘ میں داخل ہوئے ہیں۔ یہ تمام افراد نچلے درجے کے پولیس اہلکار ہیں، ابھی توقع ہے کہ مزید پولیس اہلکار بھی سرحد عبور کریں گے۔“
پولیس کے سول نافرمانی کی تحریک میں شامل ہونے اور فوجی حکومت کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی اطلاعات سوشل میڈیا پرگردش کر رہی تھیں۔ احتجاج میں شامل ہونے والے کچھ پولیس اہلکاران کو گرفتار بھی کیا گیا تھا لیکن میانمار پولیس کے فرار ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
بھارتی پولیس عہدیدار کے مطابق ان پولیس اہلکاران کو عارضی طور پر بھارت میں رکھا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ ”یہ پولیس اہلکاران سول نافرمانی کی تحریک کو کچلنے کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کرنا چاہتے تھے۔“