خبریں/تبصرے

”گندم کی فی من قیمت کم از کم 2000 روپے مقرر کی جائے“

لاہور (پریس ریلیز) پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق اور پاکستان کسان اتحاد کے صدر ملک ذولفقار اعوان نے ایک مشترکہ بیان میں وفاقی حکومت کی جانب سے گندم کی قیمت 1800 روپے فی من مقرر کرنے کے فیصلہ کو رد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گندم کی فی من قیمت کم از کم 2000 روپے مقرر کی جائے۔

انہوں نے کہا سندھ حکومت نے پچھلے سال ہی 2000 روپے فی من قیمت مقرر کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ کسان راہنماؤں نے کہا کہ جس رفتار سے گیس، بجلی اور دیگر روزمرہ کے استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس کے پیش نظر حکومت کی مقرر کردہ قیمت میں 200 روپے کے مزید اضافے کا مطالبہ انتہائی معقول ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کسان ضلعی تنظیمیں پنجاب کے ہر ضلع میں مسلسل احتجاج کر رہی ہیں کہ گندم کی قیمت میں 2000 روپے تک اضافہ کیا جائے۔ مگر حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ حکومت ہمیں مجبور کر رہی ہے کہ ہم ہزاروں کی تعداد میں ٹریکٹر ز کو لاہور لا کر ٹریکٹر مارچ کا آغاز کر دیں۔

ہمارے کسان لاہور آنے کو تیار بیٹھے ہیں۔ ٹریکٹر مارچ موجودہ حکومت سے مطالبہ منوا کر ہی ختم ہو گا۔

دونوں کسان رہنماؤں نے کہا کہ اگر حکومت نے 26 مارچ تک قیمت میں اضافے کا اعلان نہ کیا تو ٹریکٹر مارچ کی تاریخ کا اعلان کر کے لاہور کا رخ کریں گے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts