لاہور (جدوجہد رپورٹ) بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کی انتظامیہ نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے اور تادیبی کارروائی کیلئے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دیا ہے۔
سابق ممبر اسمبلی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی ایم) جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل محمد یوسف تاریگامی نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انکا کہنا تھا کہ ”جموں کشمیر کا کسی بھی تحقیقات کے بغیر مبینہ ’ملک دشمن‘ سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے یا ان کے خلاف کارروائی کیلئے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کا حتمی حکم سراسر ظلم اور اس خطے کے لاکھوں ملازمین کے ساتھ نا انصافی ہے۔“
ان کا کہنا تھا کہ ”قانون میں پہلے ہی قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کیلئے بے شمار دفعات موجود ہیں، نئے احکامات جاری کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ حالیہ حکم حکومت اور بیوروکریسی کیلئے اپنے ماتحت افراد کو دبانے کیلئے ایک ہتھیار کے طورپر کام کر سکتا ہے۔ غیر یقینی صورتحال کی تلوار ملازمین کے سروں پر رکھی ہوئی ہے۔ اعلیٰ افسران بھی ان قوانین کو استعمال کر کے ان کا استحصال کر سکتے ہیں۔“
انہوں نے کہا کہ ”کسی بھی ملازم کو بغیر کسی تفتیش کے برطرف کرنا یا اس کے خلاف تادیبی کارروائی کرنا انصاف کے بنیادی اصولوں اور بنیادی حقوق کے منافی ہے۔ ایک ملازم پہلے شہری ہوتا ہے اور اسے تمام آئینی حقوق حاصل ہیں۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ان آئینی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ اس طرح کے اقدامات سے ملازمین کی صفوں میں غصے اور عدم اطمینان کو مزید تقویت ملتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ حکم جاری کرنے سے پہلے سوچا ہی نہیں گیا، فوری طور پر اس حکم پرنظر ثانی کی جائے۔“