شاعری

فلسطین کے بیٹے

قیصر عباس

خون ارزاں
تو بس ان کا ہے
جن کے شانوں پہ
غم زیست کے
بوجھل لمحے
بن کسی حادثہ وقت کے
چپ چاپ گزر جائیں
تو سمجھیں
کہ ابھی زندہ ہیں

جن کے ہاتھوں کی
لہو رنگ لکیر
خشک ہو کر بھی
کئی دیپ جلا دیتی ہے
اور خود ان کی
سسکتی تقدیر
اپنے خوابوں کو
کہیں اور سجا دیتی ہے

ڈاکٹر قیصرعباس روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی  سے ایم اے صحافت کے بعد  پاکستان میں پی ٹی وی کے نیوزپروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا کے دور میں امریکہ آ ئے اور پی ایچ ڈی کی۔ کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ایمبری ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔