خبریں/تبصرے

جموں کشمیر: 19 قوم پرست امیدوار 7 ہزار ووٹ لے سکے

راولاکوٹ (حارث قدیر) پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے دسویں عام انتخابات میں مجموعی طور پر 19 قوم پرست اور ترقی پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے امیدواران حصہ لے رہے تھے۔ تمام امیدواران نے ملکر 7500 کے لگ بھگ ووٹ حاصل کئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں قوم پرست تنظیمیں ایک لمبے عرصے تک انتخابی عمل کا حصہ بننے سے انکاری رہی ہیں۔ اب بھی قوم پرست تنظیموں کا ایک بڑا حصہ انتخابی سیاست سے بائیکاٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ بائیکاٹ کی بنیادی وجہ انتخابات میں حصہ لینے اور سیاسی جماعت رجسٹر کروانے کیلئے جموں کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے نظریے پر یقین رکھنے کا حلف نامہ جمع کروانے کی لازمی شرط کو قرار دیا جاتا ہے۔

تاہم ماضی میں کچھ قوم پرست سیاسی رہنما انفرادی طور پر سیاسی عمل کا حصہ بنتے رہے ہیں، جبکہ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر اور گلگت بلتستان پر مشتمل خودمختار حکومت کے قیام کے مطالبے پرسیاست کرنے والی قوم پرست جماعت لبریشن لیگ اور رائے شماری کے مطالبے پر قائم شہید کشمیر مقبول بٹ شہید کی اولین جماعت محاذ رائے شماری بھی انتخابی عمل کا حصہ بنتی رہی ہے۔

2011ء کے انتخابات میں بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں میں سے پہلی جماعت جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی نے انتخابی عمل کا حصہ بننے کا اعلان کیا تھا اور اپنے امیدواران کو ایک اتحاد کے ذریعے میدان میں اتارا تھا۔ حالیہ انتخابات میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی گروپ کے 10، نیشنل عوامی پارٹی کے دوسرے دھڑے کے 2، ایک مذہبی قوم پرست جماعت ’سروراجیہ انقلابی پارٹی‘ کے 3، بائیں بازو کے نظریات کی حامل قوم پرست جماعت جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی کے 2، جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے 01 اور جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے ایک قوم پرست دھڑے کے 01 امیدوار نے انتخابات میں حصہ لیا۔

ان جماعتوں کے الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ نہ ہونے کی وجہ سے یہ تمام امیدواران آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔

انتخابی نتائج کے مطابق جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے 10 امیدواروں نے مجموعی طور پر 4280 سے زائد ووٹ حاصل کئے اور صرف 2 امیدواران 01 ہزار سے زائدووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے۔

ووٹ کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر سروراجیہ انقلابی پارٹی کے امیدواران رہے اور ان 3 امیدواران نے مجموعی طور پر 1700 سے زائد ووٹ حاصل کئے۔

نیشنل عوامی پارٹی کے دوسرے دھڑے کے دو امیدواران نے مجموعی طور پر 491 ووٹ حاصل کئے، جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے امیدوار نے 415 ووٹ حاصل کئے، این ایس ایف کے قوم پرست دھڑے سے تعلق رکھنے والے امیدوار نے 178 ووٹ حاصل کئے جبکہ جموں کشمیر عوامی ورکرز پارٹی کے 2 امیدواران نے مجموعی طور پر 174 ووٹ حاصل کئے۔

اس طرح قوم پرست جماعتوں کے 19 امیدواران مجموعی طور پر 7270 سے کچھ زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو پائے ہیں۔

ان امیدواران کے ووٹ بینک پر نظر دوڑائی جائے تو اکثر امیدواران نے اپنے خاندانوں کے ووٹ پر ہی انحصار کیا ہے۔ انتخابی مہم، منشور اور پروگرام کی بنیاد پر یہ امیدواران ووٹرز کو اپنی طرف راغب کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائے ہیں۔ جن امیدواران نے کسی پولنگ اسٹیشن پر فتح حاصل بھی کی ہے تو وہ ان کے اپنے آبائی پولنگ اسٹیشن یا رشتہ داروں کے اثر و رسوخ کے حامل پولنگ اسٹیشن ہی تھے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts