خبریں/تبصرے

ارجنٹینا میں ٹراٹسکی اسٹ اتحاد تیسری بڑی انتخابی قوت بن گیا

راولا کوٹ(حارث قدیر)ارجنٹینا میں گزشتہ اتوار کو ہونے والے پرائمری انتخابات میں ورکرز لیفٹ فرنٹ یونٹی کے نام سے10سال سے قائم 4ٹراٹسکائیٹ جماعتوں کا اتحاد تیسری بڑی انتخابی قوت بن کر سامنے آیا ہے۔

بائیں بازو کے معروف جریدے ’لیفٹ وائس‘ کے مطابق ارجنٹینا کے پرائمری انتخابات کے نتائج نے پورے سیاسی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے اور سابق صدر موریشیو میکرے اور ان کے دائیں بازو کے اتحادیوں نے ملک کے تقریباً ہر ضلع میں حکمران اتحاد کو شکست سے دوچار کیا ہے۔ انتہائی دائیں بازو اور نیو لبرل پالیسیوں پر سختی سے عمل پیرا شخصیات کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ نومبر میں ہونے والے وسط مدتی عام انتخابات میں صدر البرٹو فرنانڈس اور کرسٹینا فرنانڈس ڈی کرچز کی سربراہی میں قائم بائیں بازو کے حکومتی اتحاد کیلئے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

ارجنٹینا میں بائیں بازو کے اتحاد پر مبنی حکومت لاطینی امریکہ کی بہت سی دیگراصلاح پسند حکومتوں میں سے ایک ہے، جس نے معاشی خوشحالی کے وقت میں کچھ اصلاحات بھی نافذ کیں لیکن بحران کے وقتو میں ماضی کی حکومتوں کی طرح کٹوتیوں کے کئی اقدامات کئے جس کی وجہ سے معاشی مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔

تاہم عوام کی جانب سے بائیں بازو کی اصلاحات کیلئے حمایت میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ 10لاکھ سے زائد ووٹروں نے ’ورکرز لیفٹ فرنٹ یونٹی‘کے امیدواروں کو ووٹ دیا ہے۔ ’لیفٹ فرنٹ‘کے نام سے پہچانا جانے والا یہ اتحاد 10سال قبل ملک کی 4بڑی ٹراٹسکائیٹ جماعتوں نے قائم کیا تھا، جو اب ملک کی تیسری بڑی انتخابی قوت کے طور پر سامنے آیا ہے۔ لیفٹ فرنٹ کی جانب سے بائیں بازو کے ریڈیکل مطالبات پر مبنی انتخابی پروگرام دیا تھا جسے بالخصوص دیہی علاقوں اور مقامی باشندوں کی جانب سے خاصی پذیرائی ملی ہے۔

لیفٹ فرنٹ کے مطالبات میں بیرونی قرضوں کی ضبطگی، تنخواہوں میں کمی کئے بغیر کام کے اوقات کار کو 6گھنٹے مقرر کرنا اور زندگی گزارنے کیلئے حقیقی اخراجات کے برابر کم از کم اجرت مقرر کئے جانے سمیت دیگر شامل تھے۔

لیفٹ فرنٹ کی ابھی تک کی یہ بہترین کارکردگی بتائی جا رہی ہے۔ ملک کے کچھ غریب اور دوردراز حصوں میں زیادہ پذیرائی ملی ہے۔ صوبہ جوجوئی میں،جہاں مقامی افراد اور کسانوں کی اکثریت ہے، لیفٹ فرنٹ کو 20فیصد ووٹ ملے ہیں۔ جوجوئی میں کانگریس کیلئے امیدوار الیجانڈرو ولکا خود ایک طویل عرصہ تک سینیٹر ی ورکر کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ ملک کے جنوب میں ماہی گیری، کان کنی اور تیل کی بڑی صنعتوں کے گھر چبوٹ میں تقریباً 99فیصد ووٹرز نے بائیں بازو کے امیدواروں کی حمایت کی۔ نیو کوئن صوبے میں لیفٹ فرنٹ کو 8فیصد ووٹ ملاہے۔ یہاں لیفٹ فرنٹ کی قیادت راول گودوئی کر رہے تھے جو مزدوروں کے زیر قبضہ اور زیر انتظام زانون ٹائل فیکٹری کے رہنما تھے۔ بیونس اڑئس کے شہر اور صوبے میں لیفٹ فرنٹ کو بالترتیب 6اور 5فیصد ووٹ ملے ہیں۔

لیفٹ فرنٹ کی بنیاد2011ء میں پارٹی آف سوشلسٹ ورکرز(پی ٹی ایس)، ورکرز پارٹی(پی او)، سوشلسٹ لیفٹ(آئی ایس) اور ورکرز سوشلسٹ موومنٹ(ایم ایس ٹی) نے ملکر رکھی تھی۔ یہ تمام ٹراٹسکائیٹ رجحانات ہیں۔ لیفٹ فرنٹ کی فی الحال کانگریس میں 2نشستیں اور مقامی مقننہ اور سٹی کونسلوں کی درجنوں نشستیں موجود ہیں۔ کچھ تجزیہ نگاروں کے مطابق اگر نومبر میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں لیفٹ فرنٹ کی کارکردگی کو پرائمری انتخابات کی بنیاد پر دیکھی جائے تو اسے کانگریس میں 6نشستیں مل سکتی ہیں۔

لیفٹ فرنٹ کا کہنا ہے کہ بحران کا بوجھ مزدوروں کے کندھوں پر نہیں لادا جانا چاہیے بلکہ بحران کی قیمت ان لوگوں کو ادا کرنی چاہیے جو اس کی وجہ بنے ہیں، جن میں سب سے بڑے آجر، بینک، زمیندار اور سامراجی ممالک شامل ہیں۔

لیفٹ فرنٹ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے وبائی مرض پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ علاج کیلئے درکار ویکسین، ادویات اور آلات پر تمام پیٹنٹس کو منسوخ کیا جائے۔ ویکسین اور جان بچانے والی ادویات تیار کرنے کے قابل تمام لیبارٹریوں کو قومیاتے ہوئے مزدوروں کے جمہوری کنٹرول میں دیا جانا چاہیے۔کام کے اوقات کار کو تنخواہوں میں کمی کئے بغیر 6گھنٹے کیا جائے، بیروزگار افراد کو ملازمتیں فراہم کرنے کیلئے بچنے والے گھنٹوں کو تقسیم کیاجائے تاکہ بیروزگاری کا خاتمہ ہوسکے۔

زندگی کی حقیقی قیمت کے برابر کم از کم اجرت فراہم کی جائے، دوسرے لفظوں میں کم از کم اجرت کو مہنگائی کے تناسب سے تقرر کیا جائے اور ماہانہ بنیادوں پر افراط زر کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ معاشی بحران کے اثرات سے دوچار خاندانوں کو ماہانہ ایمرجنسی امداد کو چار گنا بڑھایا جائے۔ محنت کشوں کی تنخواہوں اور ضروری سامان پرٹیکس کو ختم کیا جانا چاہیے۔ لیفٹ فرنٹ سامراجی قرض کو ناجائز قرار دیتا ہے، قرضوں کی عدم ادائیگی اور معاہدوں کی منسوخی کا مطالبہ کرتا ہے۔

لیفٹ فرنٹ بائیں بازو کی حکومت کو سرمایہ دارانہ ریاست کی سہولت کار قرار دیتے ہوئے مزدوروں کی حکومت اور منصوبہ بند معیشت کی تشکیل کیلئے جدوجہد کرنے اور صحت، تعلیم اور ماحول کے پائیدار نظام کو ترجیح دیتا ہے۔

لیفٹ فرنٹ کے امیدوار محنت کش طبقے کی مختلف پرتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ شہر میں صفائی کا کام کرنے والے ایلجانڈرو ولکا سب سے نمایاں مثال ہیں۔ جو طلوع آفتاب سے پہلے اٹھ کرشہر کے کوڑے دانوں کی صفائی کرنے کا کام کرتے رہے ہیں۔ مقامی آبادی سے تعلق رکھنے والے ووکولا بھی امیدوار ہیں، 25سالہ خاتون نکول سالاوٹیرا اور ان کی جدوجہد کی ساتھی گورینیکا بھی امیدوار ہیں جو بے گھر افراد کے حقوق کی جدوجہد کی قیادت کرتی رہی ہیں۔

نیوکوئن میں 88فیصد ووٹ حاصل کرنے والے راول گودوئی ایک فیکٹری ورکراورسوشلسٹ رہنما ہیں۔ جس فیکٹری میں وہ کام کر رہے ہیں وہ گزشتہ 20سال سے زائد عرصہ سے مزدوروں کی ملکیت میں ہے اور اس فیکٹری کے تمام تر فیصلہ جات مزدور جمہوری بنیادوں پر کرتے ہیں۔

لیفٹ فرنٹ نے ریڈیکل انقلابی پروگرام کی بنیاد پر ارجنٹینا میں بڑے پیمانے پرمقبولیت حاصل کی ہے اور عام طور پر سرمایہ داروں کے نمائندگان یا پیشہ ور سیاستدانوں کے برعکس عام مزدوروں سے نامزد کئے گئے امیدواران کو وسیع تر عوامی پرتوں میں ملنے والی پذیرائی نے مستقبل ارجنٹینا میں سرمایہ داری کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کیلئے راستے ہموار کر دیئے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts