لاہور (جدوجہد رپورٹ) ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کے صدارتی محل میں ہزاروں شائقین فٹ بال لیجنڈ ڈیاگو میرا ڈونا کو الوداع کہنے کیلئے گذشتہ روز جمع تھے۔ بدھ کو 60 سالہ میراڈونا کے انتقال کے بعد ارجنٹینا میں تین روزہ قومی سوگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ادھر دنیا بھر کے رہنما میرا ڈونا کی وفات پر تعزیت کا اظہار کر رہے ہیں۔ تا دم تحریر میرا ڈونا کا تابوت ارجنٹائن کے قومی پرچم اور فٹ بال شرٹ میں لپیٹا گیا ہے جس کی پشت پر میرا ڈونا کا ٹریڈ مارک نمبر 10 درج ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ روتے، ہاتھوں سے بوسے دیتے ہوئے میراڈونا کے تابوت کے پاس سے گزر رہے ہیں۔ جمعرات کی سہ پہر تک صدارتی محل میں میرا ڈونا کا جسد خاکی عوامی نمائش کیلئے رکھا گیا تھا۔
جمعرات کی صبح میرا ڈونا کے کنبہ کے افراد اور سابق ساتھی کھلاڑیوں نے ایک مختصر الوداعی تقریب میں شرکت کی جس کے بعد جسد خاکی کو صدارتی محل میں عوامی نمائش کیلئے رکھ دیا گیا۔ میرا ڈونا کو بیونس آرئس کے نواح میں ایک قبرستان میں سپرد خاک کیا جائیگا جہاں ان کے والدین بھی دفن ہیں۔
میرا ڈونا کی موت کی خبر کے بعد پوری دنیا میں گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔ ارجنٹائن کے تمام فٹ بال سٹیڈیمز کی فلڈ لائٹس جلا کر فٹ بال لیجنڈ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ ملک بھر میں ارجنٹائن کی فٹ بال شرٹس پہنے لاکھوں لوگ میرا ڈونا کی موت پر سوگ منانے کیلئے سڑکوں پر نکل آئے۔
اٹلی میں بھی شائقین کی ایک بڑی تعداد سان پاؤلو اسٹیڈیم کے باہر جمع ہو گئے۔ میرا ڈونا کی شرٹس اور میراڈونا کی تصاویر سے بنے ماسک چہروں پر پہنے لوگ نعرے لگاتے اور روتے رہے۔
دوسری جانب میرا ڈونا کی وفات پر دنیا بھر کے رہنماؤں نے اظہار رنج و غم اور تعزیت کا اظہار کیا۔ ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنیندس نے میرا ڈونا کی موت پر تین دن کے قومی سوگ کا حکم سنایا۔ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو، بولیویا کے سابق صدر ایوامورالس، بولیویا کے صدر لوئس آرس نے ڈیاگومیرا ڈونا کی موت کو ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات پر نہ صرف دنیا ئے فٹ بال میں ماتم ہے بلکہ دنیا کے تمام عام لوگ انکی وفات پر افسردہ ہیں۔
نکاراگوا کے صدر ڈینیل اور ٹیگا اور نائب صدر روساریومور یلونے میرا ڈونا کا فٹ بال کا دیوتا اور انسانیت دوست شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا ڈونا کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔
برازیل کے سابق صدور لولا ڈی سلوا اور دلماروسیف نے کہا کہ لاطینی امریکہ اور کریبین عوام کی خودمختاری، جمہوریت اور سماجی انصاف کیلئے آواز اٹھانے پر میرا ڈونا کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔
لاطینی امریکہ کے علاوہ اٹلی کے وزیراعظم جوسیپی کونٹے، سپین کے صدر پیڈرو سانچیز، جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکوماس سمیت دنیا بھر کے رہنماؤں نے میرا ڈونا کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور انکی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔