خبریں/تبصرے

جے کے این ایس ایف کا ”سوشلسٹ جموں کشمیر کنونشن“ 9 اکتوبر کو مظفر آباد میں ہو گا

راولاکوٹ (حارث قدیر) پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں طلبہ تحریک کی بنیادیں رکھنے والی اولین بائیں بازو کی طلبہ تنظیم جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا 21 واں مرکزی ”سوشلسٹ جموں کشمیر کنونشن“ 09 اکتوبر کو پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں منعقد ہو رہا ہے۔

9 اکتوبر کو جموں کشمیر کے تمام اضلاع اور پاکستان کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں طلبہ مظفرآباد پہنچیں گے، جہاں ڈگری کالج گراؤنڈ سے اپر اڈہ تک ”طلبہ حقوق کارواں“ کے نام سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جائیگا۔ ریلی کے اختتام پر اپر اڈہ میں کنونشن کا آغاز کیا جائیگا، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کی نئی کابینہ کا اعلان اور حلف لیا جائے گا۔ کنونشن سے پاکستان کے مختلف شہروں سے آنیوالے مختلف طلبہ تنظیموں کے قائدین، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے قائدین اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے قائدین کے علاوہ دیگر انقلابی رہنما خطاب کرینگے۔

کنونشن کے پہلے حصے کی صدارت مرکزی صدر جے کے این ایس ایف ابرار لطیف کرینگے، جبکہ دوسرے حصے کی صدارت نو منتخب صدر کرینگے۔ کنونشن کے مہمانان خصوصی میں الیاس خان (سیکرٹری جنرل پی ایل ایف، سابق اٹارنی جنرل و مرکزی رہنما پی ٹی یو ڈی سی)، اویس قرنی (مرکزی آرگنائزر آر ایس ایف)، بشارت علی خان (سابق مرکزی صدر جے کے این ایس ایف)، راشد شیخ (سابق مرکزی صدر جے کے این ایس ایف)، عالیہ امیر علی (سابق جنرل سیکرٹری این ایس ایف پنجاب و رہنما اے ڈبلیو پی)، ڈاکٹر چنگیز ملک (مرکزی جوائنٹ سیکرٹری پی ٹی یو ڈی سی)، شجاعت کاظمی (چیئرمین پی ایل بی و سابق صدر این ایس ایف)، عابد علی راجہ (چیئرمین جے کے ایس ایل ایف)، عون المنتظر (صدر پی آر ایس ایف اسلام آباد)، علی رضا (رہنما پی ایس سی)، انعم اختر (ممبر سی سی این ایس ایف) سمیت دیگر شامل ہونگے۔

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر بھر میں کنونشن کی تیاریوں کے سلسلہ میں سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ تعلیمی اداروں، دیہاتوں اور شہروں میں تنظیم سازی کے علاوہ موٹر سائیکل و کار ریلیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جھنڈے اور بینرز آویزاں کئے جا رہے ہیں، وال چاکنگ کی جا رہی ہے، پوسٹرز اور سٹیکرز چسپاں کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف شہروں میں پمفلٹس کے ذریعے فنڈ ریزنگ مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

دنیا بھر میں موجود این ایس ایف کے سابق رہنماؤں کی جانب سے نہ صرف جے کے این ایس ایف کے کنونشن کے سلسلہ میں نیک خواہشات کا اظہار کیا جا رہا ہے بلکہ کنونشن کی تعمیر کیلئے فنڈ ریزنگ مہم میں بھرپور حصہ لیا جا رہا ہے۔

کنونشن کی سوشل میڈیا پر بھی بھرپور مہم جاری ہے۔یورپ، لاطینی امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، ملائشیا، ترکی، کریبین سمیت مختلف ملکوں سے انقلابی رہنماؤں، نوجوانوں، طلبہ اور خواتین کی بڑی تعداد نے سوشل میڈیا مہم کے دوران جے کے این ایس ایف کے نوجوانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور تصاویر اور ویڈیو پیغامات کے ذریعے سے جے کے این ایس ایف کے کنونشن کی رابطہ مہم میں بھرپور کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ دنیا بھر سے کنونشن کی کامیابی کیلئے نیک تمناؤں اور یکجہتی پر مبنی ویڈیو پیغامات بھی سوشل میڈیا کے ذریعے سے جاری کئے جا رہے ہیں۔

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر ابرار لطیف نے ’جدوجہد‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ این ایس ایف کا یہ کنونشن تاریخ ساز ہو گا، ہزاروں نوجوان 9 اکتوبر کو مظفرآباد میں جمع ہو کر غلامی، فرسودگی، جہالت، غربت، دہشت گردی اور سرمایہ دارانہ حاکمیت کو للکاریں گے۔ یہ کنونشن نہ صرف جموں کشمیر کے اس پار نوجوانوں کو نئی طاقت اور توانائی فراہم کرے گا بلکہ کنٹرول لائن کی دوسری طرف نوجوانوں اور انقلابیوں کے حوصلے بھی بلند کرے گا۔ یہ کنونشن پاکستان، بھارت، افغانستان سمیت دنیا بھر کے محنت کشوں اور نوجوانوں کی اس نظام کی غلاظتوں، وحشتوں اور بربریت کے خلاف جدوجہد میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔

انکا کہنا تھا کہ یہ کنونشن دنیا بھر کے نوجوانوں اور محنت کشوں کو یہ پیغام دے گا کہ اس نظام کے خلاف سوشلسٹ انقلاب کی حتمی فتح تک نسل انسان کو لاحق مسائل سے نجات ممکن نہیں ہے اور ہم اس عظیم جدوجہد کو حتمی فتخ تک جاری وساری رکھیں گے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts