خبریں/تبصرے

شیخ رشید اور معید یوسف کی بھی چھٹی ہونے والی ہے

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ’ٹی ایف ٹی‘ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے بعد وزیر داخلہ شیخ رشید اور مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کو بھی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ شہزاد اکبر کے مستعفی ہونے کے فوری بعد ہونے والے کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے انکا ذکر بھی نہیں کیا اور نہ ہی اراکین کابینہ ان سے متعلق کوئی بات کرنے کی ہمت کر سکے۔

یہ انکشافات دی فرائیڈے ٹائمز کے معروف کالم ’سچ گپ‘ میں کئے گئے ہیں۔ کالم کے مطابق عمران خان کے قریبی ساتھی اب انکی ذہنی حالت کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں اور انہیں یہ فکر ہے کہ عہدے سے ہٹائے جانے کیلئے عمران خان کا اگلا انتخاب کون ہو گا۔

کالم میں واضح کیا گیا ہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید وزیر اعظم عمران خان کا اگلا انتخاب ہو سکتے ہیں اور وہ اپنی وزارت بچانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ کالم میں مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ انہیں بھی گھر بھیجے جانے کا قوی امکان ہے۔

کالم کے مطابق اراکین کابینہ کیلئے سب سے زیادہ پریشان کن وہ لمحہ تھا کہ مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے مستعفی ہونے کے فوری بعد ہونے والے کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے انکا ذکر تک نہ کیا، نہ ہی کوئی رکن کابینہ شہزاد اکبر سے متعلق کوئی سوال یا رائے کا اظہار کر سکا۔ کابینہ اجلاس کے بعد ایک وزیر نے اپنے دوست سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان بغیر کسی پرواہ کے شہزاد اکبر جیسے قریبی ساتھی کو کاٹ سکتے ہیں تو کسی کو بھی باوقار طریقے سے باہر نکلنے کی کوئی امید کیسے ہو سکتی ہے۔ اگر لیڈر سے بدتمیزی کی جائے تو پھر صورتحال اور بھی خراب ہو سکتی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts