لاہور (جدوجہد رپورٹ) یوکرین اور روس کے مابین لڑائی کو ختم کرنے کے مقصد کیلئے ہونے والے مذاکرات کا پہلا دور کسی فوری معاہدہ کے بغیر ختم ہو گیا ہے۔
’اے پی‘ کے مطابق یہ مذاکرات پیر کو بیلا روس اور یوکرین کی سرحد کے قریب روسی حملے کے پانچویں دن ہوئے ہیں۔
روسی صدر ویلادی میر پیوٹن کے معاون کے مطابق یوکرینی حکام کے ساتھ بات چیت تقریباً 5 گھنٹے تک جاری رہی۔
روسی وفد کی سربراہی کرنے والے ولادیمیر میڈنسکی کے مطابق ’دونوں فریقوں کو کچھ ایسے نکات ملے ہیں جن پر مشترکہ پوزیشن کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔‘
انکا کہنا تھا کہ ’بات چیت کے ایک اور دور پر اتفاق کیا گیا ہے۔‘
’الجزیرہ‘ کے مطابق یوکرینی صدر کے اعلیٰ مشیر میخائلو پوڈولیاک نے بتایا کہ بات چیت ممکنہ جنگ بندی پر مرکوز تھی اور مستقبل قریب میں دوسرا دور ہو سکتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اگلی ملاقات آنے والے دنوں میں پولش بیلا روسی سرحد پر ہو گی۔
دوسری طرف مذاکرات کے دوران بھی روسی فوجوں کی جانب سے یوکرینی دارالحکومت کی طرف پیش قدمی کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ یوکرینی حکام کے مطابق روسی توپ خانے کی جانب سے خارکیف کے رہائشی اضلاع پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔