لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکہ نے وزیر اعظم پاکستان کے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ ان کی حکومت کو معزول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ الزامات میں کوئی سچائی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ہم پاکستان میں ہونے والی پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، ہم احترام کرتے ہیں، ہم پاکستان کے آئینی عمل اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ”جب ان الزامات کی بات آتی ہے تو ان میں کوئی صداقت نہیں ہوتی۔“
جمعرات کو ہی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے قوم سے خطاب کے دوران دھمکی آمیز خط میں دھمکانے والے ملک کا نام بھی لے لیا تھا اور انہوں نے امریکہ کی طرف اشارہ کر کے کہا تھا کہ ان کا مقصد عمران خان کو ہٹانا ہے۔ اس لئے تحریک عدم اعتماد پیش کی جا رہی ہے۔
تاہم جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں بھی یہی سوال پوچھا گیا اور کمیونیکیشن ڈائریکٹ بیڈنگ فیلڈ نے کہا کہ ”اس الزام میں قطعی کوئی صداقت نہیں ہے۔“
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ اتوار کو جلسہ عام سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایک ملک کی جانب سے دھمکی آمیز خط لکھا گیا ہے اور آزاد خارجہ پالیسی کی وجہ سے حکومت کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔ بعد ازاں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہ خط کسی پاکستانی سفارتی اہلکار کی جانب سے بھیجا گیا ہے۔
تاہم جمعرات کو قوم کے ساتھ اپنے خطاب کے دوران عمران خان نے یہ بھی واضح کر دیا تھا کہ خط کا تعلق امریکہ سے ہے۔ امریکہ کا نام لینے کے بعد انہوں نے یہ واضح کرنے کی کوشش کی تھی کہ وہ امریکہ کی نہیں کسی اور ملک کی بات کر رہے ہیں۔ تاہم اس کا نام لینے سے پھر بھی گریز کیا گیا تھا۔