لاہور (جدوجہد رپورٹ) ملک کے اہم سیاسی خاندان چوہدری برادران کے بعد اب طاقتور ترین سمجھے جانے والے سیاسی خاندان شریف برادران میں بھی پھوٹ پڑ چکی ہے۔
’ٹی ایف ٹی‘ کے کالم ’سچ گپ‘ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مستقبل کی حکمت عملی، عمران خان اور ان کے محسنوں سے نمٹنے کی بات پر پارٹی بدحالی کا شکار ہے۔ نواز شریف اس پیش رفت کے بارے میں انتہائی خوفزدہ ہیں۔ تاہم شہباز شریف وفاداری سے ’خدمت‘ کرنے پر تیار ہیں۔ 17 جولائی کو لاہور اور دیگر جگہوں پر ناخوش ووٹروں کے باہر آنے سے انکار کے ساتھ ساتھ اختلافات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔ دباؤ بڑھ رہا ہے اور شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم بقا کمزور ہوتی جا رہی ہے۔
کالم میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتہ شہباز شریف نے اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں بتایا کہ انہیں پارٹی کی طرف سے انحراف کا راستہ چننے کیلئے کس قدر دباؤ کا سامنا ہے۔ انہوں نے یہاں تک ذکر کیا کہ نواز شریف غصے میں تھے اور حالیہ حکومت کی تبدیلی پر انہیں سمجھوتے کا راستہ چننے کیلئے بہت مشکل سے منایا گیا۔ انہیں یہ خطرہ ہے کہ نواز شریف کسی بھی وقت اس سب کو ڈی ریل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت کی تبدیلی اور عدم اعتماد کے معاملے میں اس سے قبل پنجاب کی سیاست میں انتہائی اہم سمجھے جانے والے سیاسی خاندان چوہدری برادران میں بھی پھوٹ پڑ چکی ہے۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور بعد ازاں پنجاب میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب پر چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھیوں نے ایک دوسرے کے خلاف فیصلے اور اقدامات کئے۔