لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان کی بدخشاں یونیورسٹی میں طالبات کے احتجاجی مظاہرے پر طالبان نے کریک ڈاؤن کیا اور طالبات کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
’راوا نیوز‘ کے مطابق بدخشاں یونیورسٹی میں اتوار کی صبح متعدد طالبات کو طالبان کی طرف سے یونیورسٹی کیمپس میں جانے سے روکا گیا، جس کے بعد طالبات نے احتجاج کیا۔ طالبان نے طالبات کو یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے اس لئے انکار کیا کہ انہوں نے برقع نہیں پہنا ہوا تھا اور وہ مقامی لباس زیب تن کئے ہوئے تھیں۔
احتجاج کرنے والی طالبات کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے طالبان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں مسلح طالبان نمائندے کو طالبات پر لاٹھیاں برساتے اور دھکے دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق طالبان انٹیلی جنس نے بدخشاں یونیورسٹی کے ہاسٹل سے بھی لڑکیوں کے ایک گروپ کو گرفتار کیا ہے، جو فیض آباد شہر میں طالبان مردہ باد کے نعرے لگا رہی تھیں۔
طالبان نے طالبات کو یونیورسٹی کلاسوں میں جانے سے روکنے کیلئے مزید فورسز تعینات کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان نے ہیرات، بلخ، کابل اور بامیان میں بھی طالبان کے احتجاج کو بزور طاقت دبایا ہے اور متعدد طالبات کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔