خبریں/تبصرے

چین: باسکٹ بال اسٹار کو خراب ’قرنطینہ‘ سہولیات پر تبصرہ کرنا مہنگا پڑ گیا، 10 ہزار یوآن جرمانہ

لاہور (جدوجہد رپورٹ) سابق این بی اے اسٹار جریمی لن پر ایک کھیل سے پہلے قرنطینہ کی سہولیات کے بارے میں سوشل میڈیا پر ’نامناسب ریمارکس‘ کرنے پر 10 ہزار یوآن (1400ڈالر) جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ان پر جرمانہ عائد کرنے کا اعلان چین کی پروفیشنل لیگ نے جمعہ کو کیا۔ چین میں حکومت کرونا وائرس مخالف اقدامات کے خلاف مظاہروں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق جمعہ کو بھی مزید شہروں نے پابندیوں میں نرمی کی، جس سے شاپنگ مالز، سپر مارکیٹوں اور دیگر کاروباروں کو شنگھائی اور دیگر علاقوں میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے مظاہروں کے بعد دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی۔ مظاہروں میں کچھ مظاہرین نے صدر شی جن پنگ سے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا۔

شمال مغرب میں ارومچی، جہاں خوفناک آتشزدگی کے بعد احتجاج پھوٹ پڑے تھے، نے اعلان کیا ہے کہ سپر مارکیٹیں اور دیگر کاروبار دوبارہ کھل رہے ہیں۔

چائنا باسکٹ بال ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ جیریمی لن، جو لونگ لائنز باسکٹ بال کلب کیلئے کھیلتے ہیں، نے قرنطینہ ہوٹل سے متعلق سہولیات کے بارے میں نامناسب تبصرے کئے، جہاں ٹیم بدھ کو ایک میچ سے پہلے ٹھہری تھی۔ پیغام میں کہا گیا تھا کہ لیگ اور مقابلے کے علاقے پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

واضح رہے کہ چینی حکومت زیرو کووڈ حکمت عملی میں خلل ڈالنے والی تنقید کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے، پابندیوں کے تحت لاکھوں لوگوں کو گھروں تک محدود کر رکھا گیا ہے۔ مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور سوشل میڈیا سے واقعات کی تصاویر اور ویڈیوز کو حذف کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے شنگھائی، بیجنگ اور دیگر شہروں میں مظاہروں کو روکنے کی کوشش کی ہے۔

شنگھائی نیوز آؤٹ لیٹ دی پیپر نے رپورٹ کیا کہ جیرمی لن نے اگلے ہفتے گیمز سے قبل شنگھائی صوبے کے جنوب میں واقع شہر زوجی میں ہوٹل میں ورزش کی سہولیات کے بارے میں شکایت کرتے ہوئے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے۔

حکومت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 34980 نئے کورونا متاثرین کی اطلاع دی، جن میں سے 30702 متاثرین میں علامات ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔

مغربی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ چین میں کورونا کیسز کی تعداد کم ہے، لیکن زیرو کووڈ کا مقصد ہر متاثرہ شخص کو الگ تھلگ کرنا ہے۔ اس کی وجہ سے مقامی عہدیداروں نے محلوں تک رسائی معطل کر دی اور سکولوں، دکانوں اور دفاتر کو بند کر دیا ہے۔ مینوفیکچررز بشمول وسطی چین میں آئی فون کی سب سے بڑی فیکٹری کلوزڈ لوپ مینجمنٹ کا استعمال کرتی ہے، جس کیلئے ملازمین کو اپنے کام کی جگہ پر بغیر کسی رابطے کے رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

25 نومبر کو ارومچی میں ایک اپارٹمنٹ میں آگ لگنے سے کم از کم 10 افراد کی ہلاکت کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

جمعرات کو جنوب میں گوانگزو کے شہر نے بھی سپر مارکیٹوں اور ریستوران کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی۔ شمال میں شیجیازوانگ اور جنوب مغرب میں چینگڈو سمیت دیگر بڑے شہروں نے بس اور سب وے سروس دوبارہ شروع کرنے کے علاوہ کاروبار کو دوبارہ کھولنے کی بھی اجازت دی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts