لاہور (جدوجہد رپورٹ) ’ایران انٹرنیشنل‘نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے روس سے مظاہروں کو روکنے کیلئے استعمال ہونے والے آلات اور تربیت کی فراہمی کے ذریعے عوامی بغاوت کو روکنے کیلئے مدد کی درخواست کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حکومت نے ماسکو سے مشیر بھیجنے کو کہا ہے، کیونکہ وہ مظاہرین کے ساتھ طویل المدتی تصادم کی تیاری کر رہا ہے اور افرادی قوت اور آلات دونوں میں اپنے محدود وسائل کے بارے میں فکر مند ہے۔
ہیکرز کی جانب سے حاصل کی گئی خفیہ فائلوں کے حوالے سے بھی کہا گیا ہے کہ یہ فائلیں ظاہر کرتی ہیں کہ ایران اپنی اندرونی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ماسکو کی معلومات پر انحصار کر رہا ہے۔ ان دستاویزات میں ایسے حوالہ جات موجود ہیں کہ روس مغربی مواصلات سے چشم پوشی کر رہا ہے تاکہ ایران کی احتجاجی تحریک کی نوعیت اور طاقت کے بارے میں اندازہ لگایا جا سکے۔
ایران کی جانب سے ماسکو سے مدد مانگنے کے بارے میں نئی معلومات نے اکتوبر کے آخر میں وائٹ ہاؤس کے ریمارکس کی تصدیق کی ہے کہ روس تہران کو جاری مظاہروں کو دبانے کیلئے مشورے دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ مظاہروں کے آغاز سے لے کر اب تک تقریباً 18 ہزار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور کچھ مظاہرین کیلئے موت کی سزائیں پہلے ہی جاری کی جا چکی ہیں، حالانکہ کسی پر عمل نہیں کیا گیا۔ 2 دسمبر کو ناروے میں مقیم ایچ آر اے این اے کے مطابق 17 ستمبر سے اب تک احتجاجی مظاہروں میں 469 مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے 61 اراکین ہلاک ہو چکے ہیں۔