لاہور (جدوجہد رپورٹ) پیرو کے صدر پیڈرو کاستیلو کے خلاف دائیں بازو کی بغاوت کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق بائیں بازو کے کاستیلو نے بدھ کو کانگریس کو تحلیل کرنے اور ہنگامی حکومت قائم کرنے کی کوشش کی، جس کے بعد انہیں مواخذے اور گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔
قانون سازوں نے کاستیلو پربغاوت کی کوشش کا الزام لگایا اور پیرو کی اعلیٰ عدالت نے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیا۔
کاستیلو کو صرف ڈیڑھ سالہ اقتدار کے دوران تیسری مرتبہ مواخذے کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑ ا۔ انہوں نے اقتدار سنبھالتے ہوئے غربت سے نمٹنے اور استعمار کے زخموں پر مرحم رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
کاستیلو کی نائب صدر ڈینابولوارت نے پیرو کی پہلی خاتون صدر کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔
حلف اٹھانے کے بعد عبوری صدر کا کہنا تھا کہ ’جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ایک بغاوت کی کوشش کی گئی ہے۔ ایک کوشش پیڈروکاستیلو نے کی تھی، جسے جمہوریت کے اداروں اور گلیوں میں حمایت نہیں ملی۔ کانگریس نے آئینی مینڈیٹ کے مطابق فیصلہ کیا ہے اور اس کے مطابق عمل کرنا میرا فرض ہے۔‘
کاستیلو ماضی میں ٹریڈ یونین رہنما اور معلم رہ چکے ہیں۔ اپنے مواخذے سے قبل انہوں نے قانون سازوں پر جمہوریت کو اڑانے اورلوگوں کی مرضی کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا تھا۔
’انٹرنیشنل ویو پوائنٹ‘کے مطابق اگرچہ کاستیلو اس وقت سرمایہ دار طبقے کے معاشی مفادات کو خطرے میں نہیں ڈال رہے تھے اور انکی پالیسیاں نیو لبرل پالیسیوں کا ہی ایک تسلسل تھا۔ تاہم وہ پھر بھی یہ قبول نہیں کر سکتے کہ ان خصوصیات کے حامل صدر نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
بغاوت کے منصوبہ سازوں نے پہلے ہی دن سے ایک کے بعد ایک ہتھکنڈے اپنائے۔ مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹر کو مداخلت کی درخواست کرنے اور انتخابی نتائج میں عدلیہ کو شامل کرنے کی کوشش سمیت مختلف ہتھکنڈے کئے گئے۔ 15 مہینوں میں دائیوں بازو کے نمائندگان نے کاستیلو کے مواخذے کی 2 ناکام کوششیں کی۔
صدارت سنبھالنے کے فوراً بعد ہی کاسٹیلو حکومت اپنا سیاسی راستہ کھو بیٹھی تھی اور اسے مخمصے کا سامنا کرنا پڑا۔ بدعنوانی کا مسئلہ ایک ٹھوس حقیقت تھی، جس نے حکومت کو کمزور کیا۔ جتنا مقبول ووٹ اور تبدیلی کا پروگرام تھا، جس نے کاستیلو کو اقتدار میں لایا تھا، حقیقت میں وہ کبھی بھی بائیں بازوکا پروگرام نہیں تھا۔
دائیں بازو کی سازشوں نے صدر کاستیلو کو کابینہ کو اعتماد میں لئے بغیر کانگریس کو تحلیل کرنے پر مجبور کر دیا۔ اس فیصلے کے 30 منٹ بعد 10 وزرا نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
کاستیلو کو برطرف کر کے حراست میں لے لیا گیا۔ ڈینا بولوارت نے پہلے ہی کابینہ سے استعفیٰ دے کر خود کو کاستیلوسے دورکر لیا تھا۔ وہ لبرل شعبوں کے ساتھ ایک معاہدہ چاہتی ہیں، انہوں نے کاستیلو کی جگہ لینے کافیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنے بیانات میں قومی اتحاد اور فاشسٹ دائیں بازو کے ساتھ حکمرانی کا معاہدہ کرنے کا مطالبہ بھی کر رکھا ہے۔