لاہور (جدوجہد رپورٹ) برازیل کی پولیس نے پیر کے روز سابق صدر جیر بولسنارو کے حامیوں کو ایک کیمپ میں جمع کر لیا ہے۔ اتوار کے روز انتہائی دائیں بازو کے سابق صدر کے ہزاروں حامیوں نے دارالحکومت میں کانگریس، سپریم کورٹ اور صدارتی محل پر دھاوا بول دیا تھا۔ پولیس کے ساتھ ہنگامہ آرائی کی، سرکاری عمارتوں کی کھڑکیاں اور فرنیچر توڑا، نوادرات اور بندوقیں چوری کر لی تھیں۔
’رائٹرز‘ کے مطابق صدر لولا ڈی سلوا، جنہوں نے اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد یکم جنوری کو صدارتی عہدہ سنبھالا، نے تشدد کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ کیا ہے۔
لولا ڈی سلوا نے دارالحکومت پر حملے کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے دو سال قبل امریکی کیپیٹل پر حملے سے مماثل قرار دیا۔
دوسری جانب بولسنارو کے حایوں نے برازیل کی شاہراہوں پر ہفتوں سے جاری احتجاج، اتوار کی رات کو بھی جاری رکھا، ہائی وے پر جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور ٹریفک کے نظام میں خلل ڈالا گیا۔
بولسنارو کے حامیوں کی جانب سے ٹیلی گرام اور ٹویٹرجیسے پیغام رسانی کے پلیٹ فارم ستعمال کرتے ہوئے سرکاری عمارتوں پر قبضے کی کم از کم دو ہفتوں سے منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ تاہم اس سب کے باوجود سکیورٹی فورسز کی جانب سے حملے کو روکنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
پولیس نے تین گھنٹے کے بعد دارالحکومت میں تبادہ شدہ عوامی عمارتوں کو دوبارہ حاصل کیا اور آنسو گیس کے ذریعے ہجوم کو منتشر کیاگیا۔ اس دوران 200 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔
مظاہرین انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے تھے اورفوجی بغاوت کے ذریعے سے صدر لولا ڈی سلوا کو اقتدار سے بے دخل کروانے کے متمنی تھے۔
سابق یونین لیڈر لولا ڈی سلوا 2003ء سے 2010ء تک برازیل کے صدر رہ چکے ہیں۔ گزشتہ دور حکومت میں انہیں پابند سلاسل رکھا گیا اور ان پر کرپشن سمیت دیگر الزامات عائد کئے گئے تھے، انہیں انتخابات میں بھی حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ تاہم وہ تمام الزامات سے بری ہونے کے بعد حالیہ انتخابات میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس فورس، جو بولسنارو کے سابق اتحادی گورنر برازیلیا ایبانیس روچا کو رپورٹ کرتی ہے، نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ فاشسٹ حملے کے رہنماؤں کو مثالی سزائیں دی جائیں گی، اس حملے کا مقصد فوجی بغاوت کو اکسانا تھا، جو بولسنارو کو اقتدار میں بحال کر سکتی تھی۔ انوں نے کہا کہ تمام لوگ جنہوں نے یہ کیا ان کو تلاش کر کے سزا دی جائے گی۔
انہوں نے بولسنارو پر الزام عائد کیا کہ وہ حامیوں کو انتخابی دھاندلی کے بارے میں بے بنیاد الزامات کی مہم کے ذریعے بڑھکانے اور انتہاء پسند ی کو ابھار رہے ہیں۔