لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان کی سابق رکن پارلیمنٹ مرسل نبی زادہ اور ان کے محافظ کو کابل میں ان کے گھر پر مسلح افراد کے حملے میں قتل کر دیا گیا، جبکہ ان کا بھائی حملے میں زخمی ہوا ہے۔
’طلوع نیوز‘ کے مطابق مرسل نبی زادہ کے رشتہ داروں نے بتایا کہ مسلح افراد نے اتوار کی صبح انہیں اور محافظ کو ان کے گھر پر قتل کیا۔
انکی والدہ کا کہنا تھا کہ ’میں نے فائرنگ کی آواز سنی اور جب ہم نیچے گئے تو حملہ آور وہاں سے جا چکے تھے۔ میری بیٹی اور بیٹا بستر پر خون سے لت پت پڑے تھے، گارڈ بھی مارا گیا۔‘
انکی بہن کا کہنا تھا کہ ’کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہو سکتا تھا، لیکن کوئی دشمنی نہیں تھی۔‘
مرسل نبی زادہ 1991ء میں ننگر ہار میں پیدا ہوئیں اور 2018ء میں پارلیمان کے ایوان زیریں کے 17 ویں دور میں دارالحکومت کابل کے لوگوں کی نمائندگی کیلئے رکن پارلیمان منتخب ہوئی تھیں۔
وہ ان چند خواتین ممبران پارلیمان میں سے تھیں، جو اقتدار پر طالبان کے قبضے کے بعد بھی افغانستان میں ہی رہائش پذیر تھیں۔
ان کے قتل کے بعد ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ کابل چھوڑنے کے موقع ملنے کے باوجود انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کابل میں ہی رہیں گی اور اپنے لوگوں کے حقوق کی بازیاتی کیلئے جدوجہد کریں گے۔ وہ ایک بہادر خاتون تھیں۔