خبریں/تبصرے

سوڈان: جرنیلوں کے مابین جنگ کا تیسرا روز، ہلاکتیں 185 سے تجاوز کر گئیں

لاہور (جدوجہد رپورٹ) سوڈان میں طاقت کے حصول کیلئے فوج اور پیراملٹری فورسز کی آپسی جنگ تیسرے روز بھی جاری رہی۔ اس جنگ میں ابھی تک کم از کم 185 سے زائد شہری ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

’اے پی‘ کے مطابق دونوں فریقین گنجان آباد علاقوں میں ٹینک، توپ خانے اور دیگر بھاری ہتھیاروں کا استعمال کر رہے ہیں۔ لڑاکا طیاروں اور طیارہ شکن توپوں کی گن گرج جاری ہے۔ مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، کیونکہ وسطی خرطوم کے ارد گرد گلیوں میں بہت سی لاشیں ہیں، جن تک جھڑپوں کی وجہ سے کوئی پہنچ نہیں سکتا۔ ہلاک شدگان میں شہریوں اور جنگجوؤں کی تفصیلات کے بارے میں بھی کوئی سرکاری بیان نہیں دیا گیا۔ تاہم ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد 97 بتائی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں ملک کے دو اعلیٰ جرنیلوں کے درمیان تشدد کے اچانک پھیلنے سے لاکھوں افراد پھنس کر رہ گئے ہیں۔ کئی ہسپتال سامان نہ ہونے کی وجہ سے بند ہو گئے ہیں۔ ملک بھر میں ایک افراتفری اور خوف کی فضا قائم ہے۔ دونوں جرنیلوں کو دسیوں ہزار بھاری ہتھیاروں سے لیس جنگجوؤں حمایت حاصل ہے۔

طاقت کے حصول کی کشمکش مسلح افواج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح برہان کو پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے سربراہ جنرل محمد ہمدان دگالو کے خلاف کھڑا کر چکی ہے۔ سابق اتحادیوں نے مشترکہ طور پر اکتوبر 2021ء میں فوجی بغاوت کا منصوبہ بنایا تھا۔

بین الاقوامی دباؤ کے تحت برہان اور دگالو نے حال ہی میں سیاسی جماعتوں اور جمہوریت کے حامی گروپوں کے ساتھ ایک فریم ورک معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔ تاہم اس معاہدہ دستخط بار بار تاخیر کا شکار ہو رہے تھے، کیونکہ آر ایس ایف کے مسلح افواج میں انضمام اور مستقبل کی چین آف کمانڈ پر کشیدگی بڑھ گئی۔

امریکہ، اقوام متحدہ اور دیگر نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی دونوں فریقوں سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہاں یہ یاد رہے کہ مصر سوڈانی فوج کی حمایت کرتا ہے، جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے آر ایس ایف کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، کیونکہ اس نے یمن میں جاری جنگ کیلئے ہزاروں جنگجو بھیجے تھے۔

آر ایس ایف کے سربراہ جنرل دگالو نے خود کو جمہوریت کے محافظ کے طورپر پیش کیا ہے اور برہان کو جارح اور بنیاد پرست اسلام پسند قرار دیا ہے۔ دگالو کی فوجیں سوڈان کے دارفور علاقے میں بدنام زمانہ جنجاوید ملیشیا سے نکلی ہیں۔ دونوں جرنیلوں کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ایک طویل تاریخ ہے اور ان کی افواج نے جمہوریت کے حامی کارکنو ں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts