خبریں/تبصرے

740 سے زائد ماہی گیر سزائیں پوری کرنے کے باوجود رہائی کے منتظر

لاہور (جدوجہد رپورٹ) آبی سرحدوں کی خلاف ورزی کرنے پر بھارت اور پاکستان کی جیلوں میں قید 740 سے زائد ماہی گیر اپنی سزائیں پوری کر چکے ہیں، تاہم سرحد کے دونوں جانب حکومتوں کی بے حسی کی وجہ سے ان کی رہائی اور وطن واپسی عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے۔

’ڈان‘ کے مطابق دہلی، گجرات اور تہاڑ کی بھارتی جیلوں میں 113 سے زائد پاکستانی اپنی سزا پوری کرنے کے بعد وطن واپسی کے منتظر ہیں۔ ان پاکستانیوں کو 2015ء سے 2022ء کے دوران آبی سرحدوں کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم وہ 2008ء میں طے پانے والے قونصلر رسائی کے معاہدے کے باوجود قید ہیں، جس کے تحت پاکستان اور بھارت نے ان افراد کو قومی حیثیت کی تصدیق اور سزا کی تکمیل کے ایک ماہ کے اندر رہا کرنے اور وطن واپس بھیجنے پر اتفاق ہوا تھا۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق کراچی کی ملیر جیل میں 654 بھاری ماہی گیر حراست میں ہیں، جن میں سے 631 سزائیں پوری کرنے کے بعد وطن واپسی کے منتظر ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق 200 بھارتی ماہی گیروں کو 12 مئی کو رہا کئے جانے کا امکان ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts