راولاکوٹ (جدوجہد رپورٹ) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے ’انقلاب مسلسل کنونشن‘ ضلع پونچھ 10 جون کو راولاکوٹ میں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس موقع پر ’مہنگائی مکاؤ یوتھ کاررواں‘ کے نام سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا اور ’برصغیر میں مظلوم قومیتوں کے مستقبل‘ کے عنوان سے جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔ جلسہ عام سے پاکستان کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور جموں کشمیر کے مختلف اضلاع سے نوجوان قائدین خطاب کرینگے۔
کنونشن کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ ضلع پونچھ بھر میں طلبہ اور نوجوانوں کو کنونشن میں مدعو کرنے، علاقائی کارنرمیٹنگز اور تقریبات کے علاوہ پونچھ بھر کے تعلیمی اداروں میں ممبر شپ مہم پیر سے شروع کی جائے گی۔
یہ فیصلہ جات جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ضلع پونچھ کے اجلاس میں کئے گئے۔ اجلاس کی صدارت مرکزی صدر خلیل بابر نے کی۔ ضلع پونچھ کی مختلف تحصیلوں اور تعلیمی اداروں سے این ایس ایف کے مرکزی قائدین، ضلعی رہنماؤں اور تعلیمی اداروں کے عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس میں سابق چیئرمین جامعہ پونچھ مجیب خان کی سربراہی میں کنونشن آرگنائزنگ کمیٹی قائم کی گئی۔ یہ کمیٹی کنونشن کی رابطہ مہم، فنڈ ریزنگ سمیت تمام امور کی نگرانی اور تیاری کا عمل مکمل کرے گی۔ اجلاس سے مرکزی صدر خلیل بابر کے علاوہ ڈپٹی چیف آرگنائزر ارسلان شانی، مجیب خان، ایڈیٹر عزم بدر رفیق، چیئرمین جامعہ پونچھ عادل فاروق، جنرل سیکرٹری جامعہ پونچھ علیزہ اسلم، مرکزی رہنما بینش کاظم، آرگنائزر جامعہ پونچھ عبدالوہاب، چیئرمین پوسٹ گریجویٹ کالج یونٹ دانش فدا، آرگنائزر حنان بابر، مرکزی چیئرمین سٹڈی سرکل ڈاکٹر سعد الحسن، چیئرمین میڈیکل کالج امید بلوشی، ممبر سنٹرل کمیٹی نقاش امین، چیئرمین ڈگری کالج ہجیرہ سیف اللہ، منصور مجید، طاہر اسحاق، دانش یعقوب اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے ہر دور میں ظلم، جبر، نا انصافی، طبقاتی تفریق، غلامی اور استحصال کے خلاف نوجوانوں کی درست سمت میں رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیا ہے۔ آج سرمایہ دارانہ نظام کے تاریخی بحران کے عہد میں محنت کش ان حالات کا شکار ہیں، جن کا این ایس ایف نے سالوں پہلے تناظر پیش کیا تھا اور پیش گوئیاں کی تھیں۔ سرمایہ دارانہ نظام انسانیت کی ترقی میں ایک رکاوٹ بن کر کھڑا ہو چکا ہے۔ اس نظام کی تباہ کاریوں کے خلاف جدید سائنسی سوشلزم کے نظریات کی بنیاد پر ہی لڑا اور جیتا جا سکتا ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اور دیگر سامراجی اداروں کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرتے ہوئے حکمران طبقات نے غریب عوام سے دو وقت کی روٹی چھین کر انہیں بھکاری بنانا شروع کر دیا ہے۔ مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اشیا خوردونوش غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ حکمران طبقات بحران کا تمام تر بوجھ محنت کش عوام پر منتقل کرتے ہوئے اقتدار کی ہوس میں آپس میں دست و گریباں ہیں۔ ریاستی ادارے اس دھڑے بندی میں بری طرح سے بے نقاب ہو رہے ہیں۔ اس صورتحال سے نکلنے کا حکمرانوں کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ محنت کشوں اور نوجوانوں کو اپنے مقدر کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے اس نظام کو شکست دینا ہو گی۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا یہ کنونشن نوجوانوں کیلئے ایک امید کی کرن اور ایک مشعل راہ ثابت ہو گا۔ اس نظام خاتمے اور انسانیت کے ایک سوشلسٹ مستقبل تک اس جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔