لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان سمیت ایشیا بھر میں جاپان اور جی سیون ممالک کی جانب سے فوسل فیول کی فنڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین نے ماحولیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لئے قابل تجدید توانائی میں زیادہ سرمایہ کاری کا مطالبہ کیا۔
پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، لیبر ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور کرافٹر فاؤنڈیشن نے جی سیون ممالک اور جاپان کی فوسل فیول فنڈنگ کی مذمت کی ہے۔ مظاہرے میں کارکنوں نے موسمیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لئے قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ جاپان کے شہر ہیروشیما میں 19 اور 21 مئی کو ہونے والے جی سیون رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ماحولیاتی مہم چلانے والوں نے دنیا بھر کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق نے کہا کہ، ’نام نہاد ترقی یافتہ ممالک بالخصوص جی سیون اور جاپان تیسری دنیا بالخصوص پاکستان میں فوسل فیول منصوبوں کی مسلسل فنڈنگ کر کے موسمیاتی اہداف کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم کلایمیٹ جسٹس کا مطالبہ کرتے ہیں، کیونکہ ہمارے خطے میں موسمیاتی تبدیلی بنیادی طور پر اس طرح کی گندی سرمایہ کاری کی وجہ سے ہے۔ ہم جاپان اور جی سیون ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایسے منصوبوں کی فنڈنگ بند کریں اور توانائی کے قابل تجدید ذرائع میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔‘
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایشین پیپلز موومنٹ کے کنٹری پروگرام منیجر ضیغم عباس نے کہا کہ، ’پاکستان جاپان کی ایل این جی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے۔ جبکہ ہم توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے قلیل مدتی حل پر پاکستانی حکومت کے انحصار کی مذمت کرتے ہیں۔ جاپان کو فوسل فیول کی سرمایہ کاری سے باہر نکلنا چاہئے اور پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہئے۔‘
منیلا میں اسی طرح کے ایک احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ایشین پیپلز موومنٹ آن ڈیٹ اینڈ ڈیولپمنٹ (اے پی ایم ڈی ڈی) کی کوآرڈینیٹر اور ایشین انرجی نیٹ ورک (اے ای این) کی کنوینر لیڈی نیپل نے کہا کہ، ’جاپان کی زیر قیادت جی سیون اپنی موسمیاتی تبدیلی کی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور 2022ء تک فوسل فیول کی عوامی فنانسنگ کو ختم کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کی بجائے لوگوں اور سیارے دونوں کی اہم ضروریات کو نظر انداز کر رہا ہے۔‘
جاپان اور جی سیون کے خلاف ایشیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کی قیادت ایشین پیپلز موومنٹ آف ڈیٹ اینڈ ڈیولپمنٹ نے کی۔ ڈھاکہ، کولکتہ، چھتیس گڑھ، جکارتہ، چیانگ مائی، کھٹمنڈو، لاہور، منیلا، کولمبو، ہنوئی اور ہیروشیما میں مظاہرے ہوئے۔