خبریں/تبصرے

بیمار سیارہ: زمین انسانوں کیلئے محفوظ حدود سے تجاوز کر چکی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین انسانوں کیلئے اپنی تمام محفوظ حدود سے گزر چکی ہے۔ یہ زمین پر زندگی کو خطرے میں ڈالنے کی حد ہے، جو تجاوز ہو چکی ہے۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق زمین نے زندگی کیلئے سائنسی طور پر قائم کردہ 8 میں سے 7 محفوظ حدود عبور کر لی ہیں۔ یہ سیارہ اب اپنے قدرتی علاقوں کو کھو رہا ہے اور اس پر رہنے والوں کی فلاح و بہبود کی صلاحیتیں بھی کھو رہا ہے۔ ہم ایک خطرے کے علاقے میں داخل ہو چکے ہیں۔

’یورو نیوز‘ کے مطابق 40 سے زائد بین الاقوامی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے سیاروں کے ماحولیاتی نظام کیلئے حدود کا جائزہ لیا۔ پہلی بار مطالعہ میں انصاف کے اقدامات بھی شامل ہیں، جن میں ملکوں، نسلوں اور جنسوں کو پہنچنے والے نقصان کو روکنا شامل ہے۔

یہ تحقیق بین الاقوامی سائنسی گروپ ارتھ کمیشن نے بدھ کے روزنامہ نیچر میں شائع کی تھی۔ تحقیق نے جن 8 حدود کو دیکھا ان میں آب و ہوا، فضائی آلودگی، کھاد کے زیادہ استعمال سے پانی کی فاسفورس اور نائٹروجن سے آلودگی، زمینی پانی کی فراہمی، سطح کا تازہ پانی، غیر تعمیر شدہ قدرتی ماحول اور مجموعی طو رپر قدرتی اور انسانی ساختہ ماحول شامل تھے۔

فضائی آلودگی واحد ایسی حد تھی جو عالمی خطرے کے مقام پر نہیں، بلکہ مقامی اور علاقائی سطح پر خطرناک تھی۔ مطالعے میں کہا گیا ہے کہ آب و ہوا گروپوں میں انسانوں کیلئے نقصان دہ سطح سے باہر تھی، لیکن ایک نظام کے طور پر کرۂ ارض کیلئے حفاظتی رہنما خطوط سے بالکل پیچھے نہیں تھی۔

محققین کو پورے مشرقی یورپ، جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ، جنوب مشرقی ایشیا، افریقہ کے کچھ حصوں اور برازیل، میکسیکو، چین اور امریکہ کے کچھ مغرب میں ہاٹ اسپاٹ کے مسئلے والے علاقے ملے۔ اس کا زیادہ تر حصہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ زمین کا تقریباً دو تہائی حصہ میٹھے پانی کی حفاظت کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔ زمین اب خطرے کے علاقے میں ہے، لیکن یہ ٹرمینل نہیں ہے۔ ارتھ کمیشن کی شریک چیئر پرسن جوئیتا گپتا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’اگر سیارہ زمین کا ابھی سالانہ چیک اپ ہوا تو ہمارے ڈاکٹر کہیں گے کہ اس وقت زمین واقعی بیمار ہے۔ یہ بہت سے مختلف علاقوں کا نظاموں کے لحاظ سے بیمار ہے اور یہ بیماری زمین پر رہنے والے لوگوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts