اوسلو (جدوجہد رپورٹ) ناروے کے قومی فلمی ایوارڈ اماندا کی تقریب 19 اگست کو منعقد ہو گی اور 22 مختلف کیٹیگریز میں شاندار کارکردگی دکھانے والوں کو انعامات دئیے جائیں گے۔ ایوارڈز کے لئے زیر غور وہ 40 نارویجن فیچر اور دستاویزی فلمیں ہیں، جن کا گزشتہ سال یکم جولائی اور اس سال 30 جون کے درمیان نارویجن سنیما میں پریمیئر ہو چکا ہے۔
فلم میکینگ کے 22 مختلف زمروں، جن میں بہترین کاسٹیومز، بہترین میک اپ، بہترین سیٹ/پروڈکشن ڈیزائن، بہترین ساؤنڈ ڈیزائن، بہترین اسکرین پلے اور بچوں کے لیے بہترین فلم وغیرہ شامل ہیں، میں شاندار کارکردگی کرنے والوں کو اماندا سے نوازا جائے گا۔ اس کے علاوہ بہترین مختصر فلم کا ایوارڈ بھی دیا جائے گا۔ ایوارڈز کی تقریب کو ہر سال کی طرح اس بار بھی سرکاری ٹی وی چینل ’NRK‘ پر براۂ راست دکھایا جائے گا۔
اماندا ایوارڈز کا مقصد فلموں کے معیار کو بہترکرنا اور نارویجن سنیما کلچر میں دلچسپی کو فروغ دینا ہے۔ یہ ایوارڈز وزارت ثقافت کے ماتحت کام کرنے والے ادارے نارویجن فلم انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے نارویجن فلم فیسٹیول کے زیر اہتمام ناروے کے شہر ہاوگیسُند میں ہر سال اگست کے مہینے میں دئیے جاتے ہیں۔ یہ ایوارڈز پہلی بار 1985ء میں دئیے گئے تھے اور شروع میں یہ فلم اور ٹیلی ویژن دونوں کے لئے ایک مشترکہ ایوارڈ تھا،مگر 2005ء سے یہ خالص فلمی ایوارڈ ہے اور اس کا اطلاق صرف فلمی صنعت سے وابستہ پیشوں پر ہوتا ہے۔ ایوارڈز کے فاتحین میں سے ہر ایک کو 30 سینٹی میٹر اونچا اور اڑھائی کلو گرام وزنی کانسی کا مجسمہ اور ایک ڈپلومہ دیا جاتا ہے۔ شروع میں مجسمہ 10 کلو گرام وزنی ہوتا تھا اور وصول کندگان کے لئے اسے سنبھالنا مشکل ہوتا تھا اس لیے اسے موجودہ سائز تک کم کر دیاگیا۔
فلمی صنعت سے وابستہ افراد پر مبنی ایک جیوری متعدد بحثیں اور مباحثے کرنے کے بعد پہلے ہر کیٹیگری کے لئے تین امیدوار نامزد کرتی ہے جن کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا جاتا ہے۔ بعد میں جیوری کے اراکین خفیہ رائے شماری کے ذریعے فاتح کافیصلہ کرتے ہیں۔ جیوری کے اجلاسوں میں نہ صرف یہ بحث ہوتی ہے کہ کونسی فلم کیوں معیاری سمجھی جائے بلکہ ”معیار“ کی تعریف کے متعلق صحت مند بحثیں بھی ہوتی ہیں۔ تاہم کیٹیگریز میں ردوبدل کرنا جیوری کے منڈیٹ میں نہیں ہے۔ اس سال کی 15 اراکین پر مشتمل جیوری میں ایک رکن پاکستانی نژاد اداکار اور ڈرامہ نگار ٹونی عثمان ہیں۔ وہ گزشتہ سال بھی جیوری کے رکن تھے۔