لاہور(جدوجہد رپورٹ)امریکی شہر نیو یارک میں سینکڑوں افراد نے غزہ میں جنگ بندی اور فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے دوران جمعرات کو شہر کی متعدد سڑکوں کو بند کر دیا۔ سرکاری سکولوں کے سینکڑوں طلبہ واک آؤٹ میں شامل ہوئے۔
دریں اثناء میڈیا ورکرز کے ایک بڑے گروپ نے نیویارک ٹائمز کی طرفمارچ کی قیادت کی اور بعد ازاں اخبار کی عمارت کے داخلی دروازے پر ایک گھنٹے سے زائد عرصہ تک قبضہ کیا۔ مظاہرین نے اسرائیل کی طرف متعصبانہ رپورٹنگ کی مذمت کی۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے کم از کم 36صحافیوں کے نام پڑھے اور ’نیویارک کرائمز‘ کے الفاظ کے ساتھ فرضی اخبارات تقسیم کئے، جن میں نیویارک ٹائمز پر نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
فلسطینی مصنف اور شاعر محمد الکرد کا کہنا ہے کہ ”یہ دیکھنا ناقابل یقین ہے کہ سینکڑوں مصنفین اور صحافیوں نے اس کارروائی میں حصہ لیا۔ کیونکہ یہ ہمیں بتا رہا ہے کہ صحافتی بددیانتی، جنگی جرائم سے انکار اور فلسطینیوں کی زندگیوں کے ساتھ کم تر سلوک کرنا اور فلسطینیوں کی مزاحمت کو شیطانی قرار دیکر بدنام کرنا، غیر انسانی بنانا اب مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ اگر ہم سچے ہونے جا رہے ہیں اور اگر ہم اس پیشے کے اصولوں کے ساتھ وفادار رہنا چاہتے ہیں تو ہم اپنے پیشہ کو کہتے ہیں۔“