لاہور(جدوجہدر پورٹ) پاکستان کے زیر انتظام گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں جمعہ کے روز وسیع پیمانے پر شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ یہ ہڑتال حکومت کی جانب سے گندم کی سبسڈی ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف بطور احتجاج کی گئی ہے۔
تاجر تنظیموں اور گلگت بلتستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اتحاد عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گلگت، سکردو، استور، ہنزہ، نگر، غذر، دیامر، شگر، گھانچھے اور کھرمنگ کے اضلاع بند رہے۔ تمام نواحی علاقوں میں بھی دکانیں اور بازار مکمل طور پر بند رہے۔ زیادہ تر سڑکیں ویران رہیں اور ٹریفک کی نقل و حرکت بھی مکمل طو رپر بند رہی۔
تاہم حکومت نے آنکھیں بند کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حالات معمول پر ہیں اور تاجروں نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کو یکسر مسترد کر دیا۔
غذر، شگر، گھانچھے اور اسکردو سمیت دیگر مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ مظاہرین نے حکومت کی جانب سے ٹارگٹڈ سبسڈی کی پالیسی کی شدید مخالفت کی اور ماضی کی طرح سبسڈی کی فراہمی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔
مختلف سیاسی گروپوں، سول سوسائٹی تنظیموں، ٹریڈ یونینوں اور ٹرانسپورٹ و سیاحت کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت کی۔
مظاہرین نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات کو فوری طور پر پورا نہیں کیا گیا تو احتجاج کے مزید شدید مرحلے بشمول دھرنے اور لانگ مارچ جیسے اقدامات کرے کا اعلان کیا جائے گا۔
گلگت بلتستان بار کونسل نے بھی ہڑتال کی حمایت میں جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اور گلگت بلتستان بھر میں کوئی بھی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوا۔