خبریں/تبصرے

سامراجی طاقتیں اسرائیل کی پشت پر ہیں، فلسطینیوں کا قتل عام بند کیا جائے:این ایس ایف، ضلع پونچھ

راولاکوٹ(نامہ نگار) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ضلع پونچھ نے اسرائیلی صیہونی ریاست کی جانب سے غزہ میں قتل عام کی بھرپور مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا جنگ کو فوری طور پر روکا جائے اور فلسطینیوں کا قتل عام بند کیا جائے۔ ایک متحدہ آزاد، خودمختار اور سوشلسٹ فلسطین ہی اس خطے میں بسنے والے تمام انسانوں کی حقیقی آزادی کا ضامن ہو سکتا ہے۔ سامراجی مقاصد کیلئے قائم کی گئی اسرائیل کی صیہونی ریاست کے خاتمے کے بغیر اس خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ضلع پونچھ کا اجلاس چیئرمین مجیب خان کی زیرصدارت مرکزی سیکریٹریٹ راولاکوٹ میں منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں کابینہ ممبران سمیت جے کے این ایس ایف کے متحرک کارکنان اور مختلف سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں نظامت کے فرائض جنرل سیکرٹری پونچھ دانش فدا نے ادا کیے۔ چیئرمین ضلع پونچھ مجیب خان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سامراجی تضادات میں اور سامراجی مفادات میں الجھی سامراجی طاقتیں اپنے سامراجی اور مجرمانہ مفادات حاصل کرنے کے لیے محنت کشوں طبقے اور نوجوانوں کی زندگیوں کو ایندھن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ اسی وجہ سے ہمیں فلسطین کے اندر اسرائیلی ریاست کی دہشتگردانہ کارروائیوں اور حملوں سے ہزاروں افراد کا قتل عام نظر آتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے غزہ کے اندر فی الفور جنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر اور فلسطین کی جنگ مشترکہ طور پر طبقاتی جنگ کی متقاضی ہے اور اسی طبقاتی جدوجہد کے ذریعے سے کشمیر اور فلسطین کے عوام حقیقی آزادی اور ظلم کے خاتمے کے خواب کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ اجلاس میں ان کے علاوہ سابق مرکزی صدر بشارت علی خان، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل انعم اختر، سیف اللہ، نعیم آزاد، سبحان عبدالمالک، برہان، قادر خان، عادل فاروق، علیزہ اسلم، مریم شعیب، عروسہ، عبدالوہاب، امن حبیب، دانیال فیضی، منتظر مہدی،حنان بابر، مہک زاہد، کاشان، برہان، ہمایوں اور دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے اپنے خطاب میں سامراجی جنگوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام سامراجی جنگوں کو باالخصوص فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ فلسطین کوئی مذہبی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک طبقاتی مسئلہ ہے اور اس کا حل بھی طبقاتی جدوجہد کے ذریعے ممکن ہے۔ اسی ضمن میں مقررین نے گزشتہ دنوں ڈسٹرکٹ کمشنر پونچھ کی جانب سے سکول کے بچوں کی ریلی نکالنے پر ریاست کے دوہرے کردار کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ طلبہ سیاست اور طلبہ یونین پر غیر آئینی پابندیاں اور طلبہ کی آزادانہ سرگرمیوں پر پابندیاں لگا کر، مخصوص ایجنڈے کی بنیاد پر اور مخصوص فکری رنگ دے کر سکول کے بچوں کی مصنوعی ریلی منعقد کروانا منافقت ہے اور یہ عمل ریاست اور ریاستی اداروں کے کردار کو مشکوک بناتا ہے۔

اس کے علاوہ مقررین نے حالیہ دنوں آل پرائیویٹ سکول اینڈ کالج ایسوسی ایشن کے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ پرائیویٹ اداروں کے اساتذہ سے یونین سازی کا حق چھین کر، اور اساتذہ کی مقرر شدہ کم سے کم تنخواہ سے بھی کم اور انتہائی سستی اجرت پر ان کے استحصال کو یقنی بنا کر، نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کا انتخابات اور اس پر محکمہ تعلیم کی پشت پناہی ایک بیہودہ عمل ہے۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ اساتذہ سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو یونین کا حق دیا جائے نیز اساتذہ کی کم سے کم تنخواہ پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے جبکہ جو ادارے رجسٹریشن کے حوالے سے ریاستی قوانین پر عمل پیرا نہیں ہیں ان کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے۔

مقررین نے کہا کہ تعلیم کے کاروبار پر پابندی لگائے جائے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے۔

بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روزگار کے فقدان کے حوالے مقررین نے کہا کہ ریاستی سطح پر روزگار کے حوالے سے منصوبہ بندی کرتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے وگرنہ بیروزگاری الاؤنس فراہم کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ بیرون ملک پھنسے ہوئے جموں کشمیر کے نوجوانوں کو با حفاظت اور با معاوضہ واپس لانے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں اور انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ضلع پونچھ کابینہ ممبران اور ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کے نمائندگان نے بالخصوص ضلع پونچھ کے اندر تنظیم سازی اور سٹڈی سرکلز کے ٹارگٹس لیے اور بالعموم پورے خطے کے نوجوانوں تک جے کے این ایس ایف کے مزاحمتی نظریات اور جدوجہد کو پھیلانے کا عزم کیا گیا اور کہا گیا کہ علاج، تعلیم، روزگار، غربت، محرومی اور غلامی کے خاتمے تک جدوجہد کو جاری و ساری رکھا جائے گا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts