فاروق سلہریا
پہلے ایک لطیفہ۔ ایک تارک وطن لندن سے براستہ سعودی عرب لاہور ائر پوٹ پر اترے۔ تلاشی کے دوران ان کے سامان سے ایک بوتل نکل آئی۔ کسٹم انسپکٹر نے مسافر کی طرف دیکھا اور آنکھوں آنکھوں میں پوچھا کہ محترم یہ کیا۔
مسافر بولا: جناب معجزہ ہی ہو گیا، رکھا تو آب زم زم تھا۔
شکر ہے راحت فتح علی خان کے ملازم نے دم درود والی بوتل چرائی۔ اگر آب زم زم ہوتا تو جوش ایماں میں شائد خاں صاحب بچے کی جان ہی لے لیتے۔
ویسے شکر ہے ان کا ملازم،شاگرد وہابی نہیں تھا ورنہ خاں صاحب سے ضرور پوچھتا مرشد پیٹنا ہے تو اس پیر کو پیٹیں جن کا دم درود ایک چھوٹی سی بوتل کی چوری نہیں روک سکتا۔
جس تیزی سے پاکستان میں بوتل میں شہد والا معجزہ ہو رہا ہے، اس حساب سے کسی دن بوتلوں سے پٹرول بھی نکل آئے گا۔ پھر نہ رہے گی مہنگائی، نہ رہے گا آئی ایم ایف۔
آئے معجزوں کا انتظار کریں!
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔