خبریں/تبصرے

جی بی ایکشن کمیٹی کے رہنما کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج

لاہور(جدوجہد رپورٹ) گلگت پولیس نے انجمن امامیہ جوٹیال گلگت کے صدر شیخ شرافت علی ولایتی کی درخواست پر گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما اور ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر راجہ ناصر کے خلاف توہین مذہب کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ اسی الزام میں راجہ ناصر کے خلاف تنظیم اہل سنت والجماعت کی جانب سے بھی توہین انبیا ایکٹ و ارتکاب بغاوت خلاف مملکت پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔

ایف آئی آر نمبر21/24میں دفعات 295A,295Bتعزیرات پاکستان اور D25ایکٹ ٹیلی گراف شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ راجہ ناصر احتجاجی دھرنے کے دوران ایک انٹرویو میں خدا اور ایک پیغمبر کی شان میں انتہائی ناقابل برداشت توہین کے مرتکب ہوئے ہیں۔ لہٰذا ان کے خلاف آئین پاکستان کے مطابق قانونی چارہ جوئی کی جائے۔

پولیس نے 30جنوری کویہ ایف آئی آر درج کی ہے۔ تاہم ابھی تک گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

ادھر 31جنوری کو ایس ایچ او سٹی تھانہ گلگت کو تنظیم اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان کی جانب سے بھی راجہ ناصر کے خلاف توہین انبیا ایکٹ و ارتکاب بغاوت خلاف مملکت پاکستان کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔ یہ درخواست تنظیم کے جنرل سیکرٹری کی جانب سے دی گئی ہے۔ دوسری درخواست پرمقدمہ کے اندراج کے حوالے سے پولیس نے تصدیق نہیں کی ہے۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب گلگت بلتستان میں احتجاجی تحریک سے نپٹنے کیلئے مذہبی کارڈ استعمال کیا جا رہا ہو۔ ماضی میں بھی گلگت بلتستان میں شیعہ سنی منافرت اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں سیاسی کارکنان کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قانون فورتھ شیڈول کا استعمال بھی بڑے پیمانے پر کیا جا رہا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts