اسلام آباد (آن لائن پریس ریلیز/ وائی ڈی اے سوشل میڈیا) مورخہ 27 ستمبر کو رات گئے ایک اہم پیش رفت میں گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب، گرینڈ ہیلتھ الائنس کے پی کے، گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان اور گرینڈ ہیلتھ الائنس اسلام آباد کے نمائندگان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں شعبہ صحت کی نجکاری کے خلاف جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے اہم فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔
اس موقع پر ملک بھر کے شعبہ صحت کے ملازمین کی تنظیموں کے نمائندگان نے خیبر پختونخواہ میں ڈاکٹروں، نرسز، پیرامیڈیکل سٹاف، الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز اور سپورٹ سٹاف پر بدترین ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ہفتے کے دن ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں سوموار سے آؤٹ ڈور سروسز فراہم نہ کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔ پریس کانفرنس میں یہ اعلان بھی کیا گیا کہ ملک بھر میں نجکاری کے خلاف مشترکہ تحریک چلائی جائے گی اور کس بھی قسم کی انتقامی کارروائی کی صورت میں تمام سروسز بند کر دی جائیں گی۔
یاد رہے کہ پشاور پولیس نے پختونخواہ حکومت کے مجوزہ بل، جس کے تحت ہسپتالوں کی نجکاری کی جا رہی ہے، کے خلاف احتجاج کے لئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) کے اطراف میں جمع ہونے والے ڈاکٹروں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال اور بدترین لاٹھی چارج کیا تھا جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت پیرامیڈیکل سٹاف کے بیشتر ارکان بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔
’گرینڈ ہیلتھ الائنس‘ کے نام سے کچھ عرصہ قبل معرض وجود میں آنے والی تنظیموں میں ینگ ڈاکٹرز، پیرامیڈکس، نرسز اور شعبہ صحت کے دوسرے شعبوں کے محنت کش شامل ہیں۔ یہ تنظیمیں تحریک انصاف کی حکومت کی جارحانہ نجکاری کی پالیسی کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ اس نجکاری مخالف جدوجہد کے سلسلے میں مذکورہ بالا پریس کانفرنس اور ملک گیر احتجاج کی کال ایک انتہائی پیش رفت تصور کی جا سکتی ہے۔