مظفر آباد(جدوجہد رپورٹ)پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں صحت کے قومی پروگرام ایم این سی ایچ میں کام کرنے والے 1200سے ز ائد مرد و خواتین ملازمین مستقل ملازمت کے حصول کیلئے احتجاج کر رہے ہیں۔ ملازمین نے گزشتہ 10روز سے مظفرآباد کے چھتر چوک میں احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔ یہ ملازمین گزشتہ 15سالوں سے فراز سرانجام دے رہے ہیں۔
تاہم گزشتہ 9ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور 15سال گزرنے کے باوجود ابھی تک انہیں نارمل میزانیہ پر نہیں لایا جا سکا ہے۔
دوسری طرف محکمہ جنگلات کے 954بیلداران نے بھی ملازمت سے فارغ کئے جانے کے خلاف محکمہ جنگلات کے مرکزی دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔ یہ عارضی ملازمین 15ہزار کی معمولی تنخواہوں پر فرائض سرانجام دے رہے تھے، تاہم اب انہیں ملازمتوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
محکمہ جنگلات کے ملازمین مرکزی تنظیم فارسٹر اینڈ فارسٹ گارڈ ایسوسی ایشن کی قیادت میں احتجاج کر رہے ہیں اور 2ہفتوں سے ان کا احتجاجی دھرنا مظفرآباد میں جاری ہے۔
ادھر مظفرآباد میں سول سیکرٹریٹ کے ملازمین نے بھی آل سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کی قیادت میں سیکرٹریٹ الاؤنس میں 100فیصد اضافے کیلئے محکمہ مالیات کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔
پیر کے روز بیلداران بینک روڈ سے تنظیم غیر جریدہ ملازمین، ایپکا اور فارسٹر اینڈ فارسٹ گارڈ ایسوسی ایشن کی قیادت میں ریلی کی شکل میں چھتر چوک میں ایم این سی ایچ پروگرام کے ملازمین کے دھرنا میں پہنچے اور ان سے اظہار یکجہتی کیا۔ سول سیکرٹری ملازمین نے بھی احتجاجی ریلی کی شکل میں چھتر چوک دھرنے میں شرکت کی۔
پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپین کے وفد نے بھی احتجاجی دھرنا میں شرکت کی اور متاثرہ محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
دھرنے میں موجود تمام ملازمین نے مشترکہ طور پر جدوجہد کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور 18مارچ کو تمام اضلاع سے کشمیر ہاؤس اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔