فاروق سلہریا
ہمیں بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ صبح اٹھتے ہی دانت صاف کر لئے جائیں۔ اس کی ایک وجہ شائد یہ ہو سکتی ہے کہ شہری زندگی سے قبل، لوگ رفع حاجت کے لئے،کھیتوں میں جاتے اور واپسی پر مسواک کرتے۔ اکثر اشتہار بھی ایسے ہوتے ہیں جن میں یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ صبح اٹھتے ہی دانت صاف کئے جائیں۔ میں چھ ماہ دلی میں بھی رہا۔ میرا مشاہدہ ہے کہ دِلی (یا شائد پورے ہندوستان میں) بھی یہی کلچر ہے کہ صبح اٹھتے ہی دانت صاف کر لئے جائیں۔پھر ناشتہ کیا جائے۔
جب میں یورپ گیا تو اندازہ ہوا کہ عام طور پر لوگ صبح،ناشتے کے بعد دانت صاف کرتے ہیں۔وہاں ایک عام عادت یہ ہے کہ لوگ سونے سے قبل دانت صاف کرتے ہیں۔صبح ناشتے کے بعد دانت صاف کرتے ہیں۔
میں نے اس سلسلے میں حال ہی میں ایک ڈینٹسٹ سے بھی ماہرانہ رائے مانگی۔ زیادہ بہتر اور منطقی بات یہی ہے کہ رات برش کر کے سوئیں۔صبح ناشتہ کرنے کے بعد دانت صاف کریں کیونکہ برش کرنے کے بعد ناشتہ کریں گے تو دانت پھر سے جراثیموں کے گھیرے میں آ جائیں گے۔ منہ سے بدبو الگ سے آئے گی۔ اگر ناشتے کے بعد برش کیا جائے اور کچھ دیر تک کھانے اور مشروبات سے پرہیز برتا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ دانتوں کو آرام مل رہا ہے۔یوں دانتوں کی حفاظت زیادہ بہتر طریقے سے ہو سکے گی۔
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔