خبریں/تبصرے

’بلیک ہول‘میں دانش ارشاد کی تصنیف ’آزادی کے بعد‘کی تقریب رونمائی

اسلام آباد(نامہ نگار)پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کی سیاسی تاریخ سے متعلق حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ”آزادی‘ کے بعد‘ کی تقریب رونمائی ’دی بلیک ہول‘ اسلام آباد میں ہوئی۔ جس میں بڑی تعداد میں طلبہ، نوجوانوں، صحافیوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کتاب کے مصنف دانش ارشاد کا کہنا ہے کہ اس کتاب کا زیادہ تر مواد’پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر‘ سے متعلق ہے جس میں ان موضوعات اور واقعات کو زیر بحث لایا گیا ہے جن کو ریاست نے دانستہ چھپانے کی کوشش کی ہے۔ تقریب کی نظامت خواجہ اسامہ اقبال نے کی جب کہ پینل میں مصنف دانش ارشاد کے علاوہ فرحان احمد خان اور سید صفدر گردیزی شامل تھے۔

شرکا ء نے بھی تقریب میں بھرپور انداز میں شرکت کرتے ہوئے کتاب اور ریاست جموں کشمیر سے متعلق درجنوں سوالات کیے۔ جن میں پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کی پرانی عوامی تحریکوں سمیت حالیہ تحریک کا تذکرہ بھی ہوتا رہا۔ شرکاء نے تصنیف کو سراہا اور خیال ظاہر کیا کہ یہ کتاب معاشرے میں نئے موضوعات پر بات چیت اور مکالمے کا سبب ٹھہرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں دانش ارشاد کا کہنا تھا کہ عوام کو حقیقی آزادی اس وقت نصیب ہو گی جب وہ اپنی سمت درست کر لیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرحان احمد خان نے کہا کہ اس کتاب کے لیے دانش ارشاد نے شبانہ روز محنت کی جس کے وہ عینی شاہد ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کتاب جن موضوعات کا احاطہ کرتی ہے کہ ان پر ماضی میں بہت کم بات چیت ہوئی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ کتاب معاشرے میں نئی بحث کا موضوع ہو گی۔

تقریب سے بات چیت کے دوران سید صفدر گردیزی نے کہا کہ کتاب کے موضوعات بہت دلچسپ ہیں اور یہ عوام کی پسندیدگی کا باعث ہوں گے۔

تقریب کے شرکاء نے پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کی سیاسی تاریخ اور سماجی رویے پر سیر حاصل گفتگو کی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts