پاکستان

جموں کشمیر: صدارتی آرڈیننس کیخلاف مکمل لاک ڈاؤن جاری، ہزاروں کے اجتماعات

مظفرآباد(حارث قدیر) پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں ’پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس‘کے نام سے جاری صدارتی آرڈیننس کی منسوخی اور اس آرڈیننس کے تحت درج کیے گئے تمام مقدمات کے خاتمے کے لیے غیر معینہ مدت تک شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال آج دوسرے روز میں داخل ہو گئی ہے۔

جمعرات کے روز تمام 10اضلاع، 32تحصیلوں سمیت تمام چھوٹے بڑے بازاروں میں شٹر ڈاؤن رہے اور پہیہ جام رہا۔ اس دوران مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مارچ کیے اور آزادی اور انقلاب کے نعرے لگاتے ہوئے صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت نے آج جمعہ کے روز دن 12بجے تک حکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈیڈ لائن پوری ہونے کے بعد مظفرآباد کی طرف لانگ مارچ یا تمام انٹری پوائنٹس کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

دوسری جانب حکومت نے پہلے تو پورا دن ہڑتال کو ناکام ظاہر کرنے کے لیے پروپیگنڈہ کا بھرپور استعمال کرنے کی کوشش کی، جسے سوشل میڈیا پربری طرح سے ناکام بنایا گیا۔ محکمہ اطلاعات کے آفیشل پیجز سے جعلی خبریں اور ہڑتال کو ناکام قرار دینے والی ویڈیوز مسلسل شیئر کی جاتی رہی ہیں۔ تاہم کوئی ایک ویڈیو بھی ایسی ظاہر نہیں کی جا سکی ہے جس میں کوئی شہر کھلا دکھایا جا سکا ہو۔

بعد ازاں حکومتی وزراء کی جانب سے پریس کانفرنس کے ذریعے مظاہرین کی قیادت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ تاہم مطالبات تسلیم کرنے سے بظاہر انکار ہی کیا ہے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صدارتی آرڈیننس کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ فی الحال وہ معطل ہے اور فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔ اس لیے اسے منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم کمیٹیا ں تشکیل دی گئی ہیں، اجتماعی دانش کی بنیاد پر ہی اس آرڈیننس کی منسوخی یا ترمیم کا فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے اس آرڈیننس کے خلاف احتجاج کی پاداش میں قائم ہونے والے مقدموں کے خاتمے اور گرفتار رہنماؤں کی رہائی کے مطالبے کو بھی تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمے اس وقت قائم ہوئے جب آرڈیننس لاگو تھا، اس لیے اب قانون کے مطابق ان رہنماؤں کو رہائی کے عمل سے گزرنا ہوگا۔ تاہم ہڑتال کی قیادت کا مطالبہ ہے کہ ان رہنماؤں کے خلاف مقدمے ختم کر کے انہیں غیر مشروط رہا کیا جائے اور آرڈیننس کو منسوخ کیا جائے۔

اس سلسلے میں آج دن 12بجے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts