خبریں/تبصرے

علی وزیر کی رہائی ایک بار پھر رک گئی، نئے مقدمے میں گرفتاری ظاہر کر لی گئی

لاہور(جدوجہد رپورٹ) سابق ممبر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی ایم علی وزیر کی رہائی ایک بار پھر روک دی گئی۔ نوشہرہ فیروز میں انسداد دہشت گردی کے ایک نئے مقدمے میں ان کی گرفتاری ظہر کر دی گئی ہے۔

بدھ کے روز انسداد دہشت گردی عدالت سکھر نے ایک آخری ایف آئی آر میں بھی ضمانت منظور کر لی تھی۔ تاہم بنک کا وقت ختم ہوجانے کی وجہ سے ضمانتی مچلکے جمع نہیں ہو سکے تھے۔جمعرات کے روز ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے بعد جب ریلیز آرڈر سکھر جیل عملے کو دیا گیا تو اس وقت وکلاء کو بتایا گیا کہ علی وزیر کو نوشہرہ فیروز میں درج انسداد دہشت گردی کے ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لہٰذا ان کی رہائی ممکن نہیں ہے۔

جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے علی وزیر کے خلاف تمام مقدمات سامنے لانے اور ان کو فوری رہا کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ ایک ظلم اور ناانصافی ہے کہ علی وزیر کو چاروں صوبوں کی مختلف عدالتوں سے ضمانتیں حاصل کرنے کے بعد رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ علی وزیر زیابیطس کے مریض ہیں، جس کی وجہ سے ان کے گردے بھی متاثر ہو چکے ہیں۔ انہیں 8ماہ سے مختلف جیلوں میں قید رکھا جا رہا ہے اور شدید علالت کی حالت میں انہیں مسلسل ریاستی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ علی وزیر گزشتہ سال اگست سے زیر حراست ہیں۔ ایک بار پھر درجنوں مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے باوجود ان کی رہائی ایک معمہ بن چکی ہے۔ ایک مقدمہ میں ضمانت حاصل کرنے کے بعد انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ گزشتہ کچھ ماہ سے انہیں ایم پی او کے تحت گڈانی جیل میں نظر بند رکھا گیا ہے۔

گڈانی جیل میں قید کے دوران ہی ان پر گزشتہ سال 7دسمبر کو سکھر میں ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قبل ازیں بھی علی وزیر دو سال تک جیل میں رہے ہیں۔ ممبر قومی اسمبلی ہوتے ہوئے علی وزیر کو ایک کے بعد ایک مقدمے میں گرفتاری ظاہر کرنے کے اس سلسلے میں 24ماہ جیل میں گزارنے پڑے تھے۔

رہائی کے کچھ عرصے بعدہی انہیں دوبارہ ایک مقدمے میں اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ چاروں صوبوں اور اسلام آباد کی مختلف عدالتوں سے ضمانت حاصل کر چکے ہیں۔ تاہم ہر مقدمے میں ضمانت حاصل کرنے کے بعد انہیں ایک نئے مقدمے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے، یا پھر تھری ایم پی او کے تحت جیل میں نظر بند کر لیا جاتا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts