رنگ رکھنا یہی اپنا، اسی صورت لکھنا!

رنگ رکھنا یہی اپنا، اسی صورت لکھنا!
جب تک تم رقص کر سکتے ہو رقص کرو، زمین کے گرد رقص کرو
ٹوٹ کر یوں ہی زندگی کی ہے
یہ دنیا ہے یا عالم بد حواسی
رنگ رکھنا یہی اپنا اسی صورت لکھنا
فاقہ کشوں کے خون میں ہے جوش انتقام
غربت، اقلیتوں کے مسائل اور عام لوگوں کی زندگی ان کی شاعری اور تصانیف کے موضوعات تھے۔
مرے خدایا میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں
ایک نئے موسم کا
کس کی آہٹ ہے خوابگینوں میں