جب دکھ کی ندیا میں ہم نے

جب دکھ کی ندیا میں ہم نے
شہر میں ہو کا عالم تھا
خبر نہیں کہ بلا خانہئ سلاسل میں
لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے
دیکھنے کی تو کسے تاب ہے لیکن اب تک
جینے کا حق سامراج نے چھین لیا
پھر پھریرے بن کے میرے تن بدن کی دھجیاں
حجاب بہ چہرہ، خاموش چیخیں
شام کے پیچ و خم ستاروں سے
کس سے ڈرتے ہو کہ سب لوگ تمہاری ہی طرح