بھائی آخر کچھ تو سوچ کر یہ کمپنیاں بنائی گئیں لیکن شائد بعد میں سوچا کہ کاروبار کیا تو بڑا نقصان ہو گا۔

بھائی آخر کچھ تو سوچ کر یہ کمپنیاں بنائی گئیں لیکن شائد بعد میں سوچا کہ کاروبار کیا تو بڑا نقصان ہو گا۔
یہ لمبی جدوجہد اس لئے بھی ممکن ہو سکی کہ ان میں زبردست انفرادی خوبیاں تھیں۔ بے شمار حوصلہ، بہادری، ایثار اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہر وقت دوسروں کی مدد کے لئے تیار رہتے۔ ان کی وفات پر ان کے قریبی دوست ڈاکٹر رسولی نے معلم صبوری کو ”انسان مبارز و با افتخار کشور“ (فائٹر اور ملک کا افتخار) قرار دیا۔ شائد اس سے بہتر اور مختصر تعارف ممکن نہیں۔
پچھلی دفعہ اتنا بڑا خسارہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سامنے آیا تھا جس کی وجہ جنگی حالات بتائے جاتے ہیں۔
اس ویبینار میں آئی اے رحمن، افراسیاب خٹک، حنا جیلانی اور حبیب طاہر نے اظہار خیال کیا۔