ممالک کی ڈپلومیٹک کاوشوں اور نیک تمناوؤں کی اہمیت اپنی جگہ لیکن اس وقت دنیا میں ایک بڑی جنگ اور جنگی جنون مخالف تحریک کی اشد ضرورت ہے اور اس وقت تک ضرورت ہے جب تک دنیا سے جنگی جنون مکمل طور پر رخصت نہ ہو جائے۔ بڑے افسوس سے لکھنا پڑ رہا ہے کہ دنیا کے بڑے بڑے لیڈر اور ممالک انا، ماضی پرستی اور چھوٹے چھوٹے تجارتی مسائل کو حل کرنے کے لیے توپیں اٹھا کر چل پڑتے ہیں۔
