ٹراٹسکی یہ اندازہ بھی درست طور پر نہ لگا سکا کہ پارٹی میں جو تبدیلیاں آ رہی تھیں وہ کتنی اہمیت کی حامل تھیں۔ پرانے کارکن جنہیں ٹراٹسکی پارٹی کے اندر زوال پذیری کے خلاف ایک دیوار سمجھتا تھا، وہ کمزور ہو رہے تھے۔ ادہر، سٹالن جو نئی رکن سازی کر رہا تھا وہ سارے ارکان سٹالن کا ساتھ دیتے نہ کہ ٹراٹسکی کا۔ دیگر رہنماؤں کے ساتھ گھلنے ملنے سے پرہیز بھی ٹراٹسکی کی کمزوری ثابت ہوئی۔ سٹالن نے ٹراٹسکی کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ سماجی تعلقات قائم نہ کرنے کا فائدہ اٹھایا اور اس کی مخالفت کو ہوا دی۔ ٹراٹسکی کے خلاف ہر طرح کے جھوٹ پھیلائے۔ کامیابی اور بلا کی ذہانت کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلتا ہے کہ انسان کے ساتھیوں میں حسد پیدا ہو سکتا ہے۔
Day: جولائی 25، 2022
ملکی اثاثے فروخت کرنے کیلئے تمام ’قوانین سے بالا‘ آرڈیننس منظور
اسی طرح کوئی بھی تفتیشی ایجنسی، اینٹی گرافٹ ایجنسی، قانون نافذ کرنے والی ایجنسی یا عدالت آرڈیننس کے تحت کسی تجارتی لین دین یا معاہدے میں کسی بھی شخص کی طرف سے کسی طریقہ کی خرابی یا بے ضابطگی کی انکوائری یا تحقیقات شروع نہیں کر سکتی، جب تک کہ معاہدے کے کسی بھی فریق کو دیئے گئے ناجائز فائدے سے اس طرح کے مالیاتی فائدے کے درمیان تعلق کے تصدیقی ثبوت کے ساتھ فائدہ موجود نہ ہو۔
جنگ پر دو ٹریلین ڈالر، تحفظ ماحولیات پر 100 ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں
مضمون کے مطابق جو پیسہ مغربی فوجوں پر صرف کیا جا رہا ہے وہ نہ صرف موسمیاتی اخراجات میں کمی کا باعث بنتا ہے بلکہ موسمیاتی تباہی کو بھی فروغ دیتا ہے۔
جموں کشمیر: پیپلز ریولوشنری فرنٹ (پی آر ایف) کا قیام، آرگنائزنگ کمیٹی نامزد
اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیا کہ اس خطہ کے وسائل پر اس خطے کے محنت کشوں کے جمہوری کنٹرول کے حصول، بیروزگاری کے خاتمے، تعلیم و صحت کی مفت سہولیات کے قیام، خواتین کی سماج کی ہر سطح پر برابری کی نمائندگی، بنیادی انفراسٹرکچر کی تعمیر، بجلی و گیس کی مفت فراہمی سمیت بہتر ٹرانسپورٹ اور رہائش کی فراہمی سمیت اس خطے کے محنت کشوں کے حق خودارادیت کے حصول کے حوالے سے جدوجہد کو استوار کیا جائیگا۔
جموں کشمیر: آئینی ترمیم، ٹورازم ڈویلپمنٹ ایکٹ سمیت مظاہرین پر مقدمات کیخلاف احتجاجی تحریک
پاکستان کے زیر اہتمام جموں کشمیرمیں مجوزہ 15 ویں آئینی ترمیم، ٹورازم پروموشن ترمیمی ایکٹ کے ذریعے ٹورازم ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام اور بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ناجائز ٹیکسوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کے خلاف وکلا، سیاسی جماعتوں اور عوامی ایکشن کمیٹیوں کے زیر اہتمام احتجاجی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے۔