طالبان حکومت کی اس روش کو دیکھ کر کئی عناصر پاکستان میں سر اٹھا رہے ہیں اور پاکستانی حکومت سے فاٹا کا انضمام ختم کرنے اور فاٹا، ملاکنڈ وغیرہ جیسے علاقوں میں شریعت کے نفاذ کا مطالبا اور بات کر رہے ہیں۔

طالبان حکومت کی اس روش کو دیکھ کر کئی عناصر پاکستان میں سر اٹھا رہے ہیں اور پاکستانی حکومت سے فاٹا کا انضمام ختم کرنے اور فاٹا، ملاکنڈ وغیرہ جیسے علاقوں میں شریعت کے نفاذ کا مطالبا اور بات کر رہے ہیں۔
مگر موجودہ وقت میں خاندان کے پرانے قبائلی طرز کے نظام کو جاگیراداری کے اندر پنپنے والے خاندان کی طرز پر چلانا ناممکن ہو چکا ہے۔ خاندانوں کی موجودہ شکل جو مروجہ نظام میں صرف بیوی اور شوہر اور ان کے بچوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ انسان کی مجبوری بن گئی ہے کہ وہ ان تمام رشتوں سے کنارہ کشی اختیار کرے جو اس کے لیے معاشی طور پر فائدہ مند نہیں ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام کے اندر مقابلہ بازی کا بڑھتا ہوا رجحان رشتوں کی نوعیت کو بدل چکا ہے۔ بیگانگی اس حد تک سماج پہ حاوی ہو چکی ہے کہ رشتوں کی قدر ومنزلت بھی پیسے کی محتاج ہو چکی ہے۔
مستقبل کی حکمت عملی، عمران خان اور ان کے محسنوں سے نمٹنے کی بات پر پارٹی بدحالی کا شکار ہے۔ نواز شریف اس پیش رفت کے بارے میں انتہائی خوفزدہ ہیں۔ تاہم شہباز شریف وفاداری سے ’خدمت‘ کرنے پر تیار ہیں۔
یہ انکشار بھی کیا گیا ہے کہ اشتعال انگیز بیان بازی سے پیدا ہونیو الی گرمی اور انتخابات کے غیر متوقع نتائج کے پیش نظر راولپنڈی اور بنی گالہ کے درمیان رابطہ بحال ہو گیا ہے۔
مجموعی طور پر بجلی کی فراہمی میں 9 فیصد کے حصے کے ساتھ، فرنس آئل پر مبنی پلانٹس سے سب سے مہنگی بجلی کی پیداوار جون میں 36.2 روپے فی یونٹ تھی جو مئی میں 33.67 روپے، اپریل میں 28.2 روپے اور مارچ میں 22.52 روپے تھی۔
پریس ریلیز میں لاہور کے شہریوں سے خشک راشن، خوراک، نقد رقوم، ادویات، کپڑے اور دیگر ضروریات زندگی کا سامان کیمپ میں پہنچانے کی اپیل کی گئی ہے۔