طلبہ کی باہمی جڑت کے ساتھ طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ کی جدوجہد سے ہی طلبہ کے تمام تر مسائل کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
![](https://jeddojehad.com/wp-content/uploads/2022/09/Militraization-of-Education-300x200.jpg)
طلبہ کی باہمی جڑت کے ساتھ طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ کی جدوجہد سے ہی طلبہ کے تمام تر مسائل کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
جب تک یہ سرمایہ دارانہ نظام موجود ہے اور اس کا رائج شدہ بوسیدہ نظام تعلیم موجود ہے نوجوان یوں ہی اپنی زندگیوں کو ضائع کرتے رہیں گے۔ مقابلے بازی کی اس عفریت سے پیچھا چھڑانے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ راستہ ایک اجتماعی اشتراکی معاشرے کے قیام سے ہی تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ اس نظام کی تلخیوں کو اپنے اندر سمو کر گھٹ گھٹ کے مرنے کے بجائے اس کے خلاف لڑائی کو ہر سطح پر منظم کرنا ہو گا اور ان مشکلات کے دلدل کو عبور کرتے ہوئے ایک نئے باب کا آغاز کرنا ہو گا جو سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ماضی کے ان تمام اندھیروں کو ختم کر دے۔
”یوکرین کو آج ایک بڑی ایٹمی طاقت کاسامنا ہے جبکہ جموں کشمیر پر ایشیا کی تین ایٹمی طاقتوں کا قبضہ ایک عرصے سے جاری ہے۔“
حکومت نے رواں مالی سال کیلئے مہنگائی کا ہدف 11.5 فیصد مقرر کیا گیا، لیکن اسٹیٹ بینک نے خود کو سرکاری ہدف سے دور کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی 18 سے 20 فیصد کی حد میں رہ سکتی ہے۔ سیلاب کے بعد ابتدائی اندازوں کے مطابق مہنگائی کی اوسط شرح 24 سے 26 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔
لوگوں کو معمولی زندگی میں واپس لانے کیلئے ہر سطح پر بڑے پیمانے پر کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بین الاقوامی این جی اوز اور انسانی ہمدردی کے اداروں کو سہولیات فراہم کرنی چاہئیں، جنہوں نے اس آزمائشی وقت میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔
نجی مالکان کو کرائے کی مد میں اب تک جتنی رقم دی جا چکی ہے اس میں جامعہ کے اپنے کیمپسز تعمیر کئے جا سکتے تھے مگر افسوس کے کئی سالوں سے اس پر انتظامیہ کی طرف سے کوئی سنجیدہ اقدامات ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے۔
وزیرستان سے قومی اسمبلی کے رکن علی وزیر کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی وزیر کو صرف اس لئے رہا نہیں کیا جا رہا کہ مسٹر ایکس وائی زیڈ نے عدالت کو منع کر رکھا ہے کہ علی کو رہا نہیں ہونے دیناجبکہ مجھے اس لئے گرفتار نہیں کیا جا رہا کیونکہ مسٹر ایکس وائی زیڈ نے منع کر رکھا ہے کہ عمران خان کو گرفتار نہیں ہونے دینا نہیں تو وہ اور بھی مقبول ہو جائے گا۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں صحت کی 900 کے قریب سہولیات کو نقصان پہنچا یا تباہ کیا گیا ہے۔ جس سے لاکھوں لوگ صحت کی دیکھ بھال اور علاج معالجے سے محروم ہیں۔
’سنید داوڑ شہید لاہور کے مہربان اور بہادر کارکنوں میں سے ایک تھے۔ جون میں انہیں طالبان نے گولی مار دی، جب وہ وزیرستان میں اپنے خاندان سے ملنے جا رہے تھے۔ ان کی میراث کو خراج تحسین پیش کرنے اور مذہبی انتہا پسندی کے خلاف ہماری لڑائی میں آگے بڑھنے کیلئے حکمت عملی بنانے کیلئے کل ہمارے ساتھ شامل ہوں۔ کامریڈ کیلئے شاندار میموریل کانفرنس کے انعقاد پر پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کو خراج تحسین۔‘