خبریں/تبصرے

لیسکو بورڈ میں سابق ممبران پارلیمنٹ کے رشتہ دار تعینات

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پی ڈی ایم حکومت نے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کے قریبی رشتہ داروں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے بورڈ میں تعینات کیا تھا۔

’ٹربیون‘ کے مطابق آزاد بورڈ آف ڈائریکٹرز کو متعلقہ شعبوں کے پیشہ ور افراد پر مشتمل ہونا چاہیے، جو سرکاری کمپنیوں کی خدمات اور معاملات میں بہتری لانے کیلئے پالیسی سازی میں اپنی رائے دے سکیں۔

تاہم مسلم لیگ ن کی قیادت میں پی ڈی ایم حکومت نے لیسکو بورڈ میں ایسے ڈائریکٹرز رکھے جو یا تو مسلم لیگ ن کے سرگرم کارکن تھے، یا قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے ارکان کے بیٹے تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ لیسکو بورڈ کے چیئرمین مسلم لیگ ن کے بہت متحرک رکن ہیں اور سیاسی مہم بھی چلاتے رہے ہیں۔

گزشتہ حکومت نے حافظ نعمان کو آزاد ڈائریکٹر اور لیسکو بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا، حالانکہ وہ مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 128 کے مجوزہ امیدوار تھے۔

وہ اب بھی عوامی جلسے کرتے ہیں، جہاں وہ کھل کر مسلم لیگ ن کے ساتھ اپنی سیاسی وابستگی کا اعلان کرتے ہیں۔

اس سے قبل تحریک انصاف کی حکومت میں ارکان پارلیمنٹ بھی سرکاری کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تقرریوں کیلئے جدوجہد کر رہے تھے۔ تاہم موجودہ قانون نے انہیں روک دیا، کیونکہ ممبران پارلیمنٹ ایسی کمپنیوں کے بورڈ میں ڈائریکٹرز نہیں بن سکتے۔

پی ٹی آئی نے قانون میں تبدیلی کی بھی کوشش کی لیکن اس کی کوششوں کے مطلوبہ نتائج نہیں مل سکے۔ پی ڈی ایم حکومت نے کمپنی کے معاملات پر اثر انداز ہونے کیلئے نیا طریقہ تلاش کیا۔ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اراکین پارلیمنٹ اپنے بیٹوں اور قریبی رشتہ داروں کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں جگہ دینے میں کامیاب ہو گئے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts