پاکستان میں چھاتی کا کینسر خواتین میں پائے جانے والے تمام کینسرکیسز کا ایک تہائی ہے۔ یہ تناسب خطے کے دیگر ممالک کے برابر ہے۔ اس جان لیوا حالت میں مبتلا خواتین کی تعداد مغربی ممالک میں بہت زیادہ ہے۔تاہم یہ جزوی طور پر اعلیٰ تعلیم اور عام آبادی میں بیداری کی وجہ سے ہے اور جزوی طور پر یہ بہتر اسکریننگ اور تشخیص کے طریقوں کی وجہ سے ہے کہ وہ جلد علاج کروا سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ خواتین کی جلد تشخیص اور علاج کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں بہت بہتر بقا ء اور طویل مدتی صحت کے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
Day: اکتوبر 23، 2024
20 نومبر کو ملک بھر میں طلبہ یکجہتی مارچ کرنے کا اعلان
1۔ طلبہ یونین کوبحال کرتے ہوئے ملک بھر میں یونین الیکشن کا شیڈول فوری جاری کیا جائے۔
2۔ تمام تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسانی کمیٹیوں کا قیام اور اس میں جمہوری انداز سے منتخب طلبہ بالخصوص طالبات کی نمائندگی یقینی بنائی جائے۔
3۔ طلبہ کی شمولیت کے ساتھ ایک آزاد کمیشن بنایا جائے، جو پچھلے چند سال میں تعلیمی اداروں میں ہونے والے ہراسانی کے واقعات کی تحقیقات کرے اور ان رپورٹس کو پبلک کیا جائے۔
لہو نذر دے رہی ہے حیات
مرے جہاں میں سمن زار ڈھونڈنے والے
جموں کشمیر: کم عمر بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم
اس معاشی گراوٹ، سماجی تنزلی، ثقافتی گھٹن اور تعفن سے مستقل نجات کے لئے اس سماج کی تمام تر برائیوں کی وجوہات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔ استحصال پر مبنی اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکتے ہوئے ایک حقیقی انسانی سماج کا قیام ہی اس طرح کے مسائل کو مستقل طور پر حل کرنے کا واحد طریقہ ہے۔ آج تک کی معلوم انسانی تاریخ میں جتنا ظلم انسانیت پر ہوا ہے، جتنے پیاروں کی زندگیاں برباد ہوئی ہیں، جتنے لخت جگر ماوں سے بچھڑے ہیں ان کا انتقام اس سرمائے کے نظام کو مٹا کر ہی لیا جا سکتا ہے۔
پاکستان فشر فوک فورم کے زیر اہتمام خوراک کے عالمی دن کے حوالے سے ریلی
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فشر فوک فورم کے جنرل سیکرٹری سعید بلوچ نے کہا کہ آج پورے جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں ہزاروں ماحولیاتی کارکن متحرک ہو رہے ہیں، اور ایشیائی حکومتوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے زمانے میں پائیدار، خوراک کے نظام کی تعمیر کریں جو سب کے لیے مناسب اور سستی خوراک کو یقینی بنائے۔
زخم جو فلسطین ہے
اگر امریکی حکومت اسرائیل کی حمایت کرنا چھوڑ دے تو یہ جنگ آج ہی رک سکتی ہے۔ دشمنیاں اسی لمحے تحلیل ہو سکتی ہیں۔ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا اور فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا جا سکتا ہے۔ حماس اور دیگر فلسطینی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وہ مذاکرات جو بالآخر جنگ کے بعد ہوں گے، اب بھی ہو سکتے ہیں،جو لاکھوں لوگوں کی تکلیف کو روک سکتے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ زیادہ تر لوگ اسے ایک سادہ، دیوانے کی بڑ، ہنسی مذاق کے قابل تجویز خیال کریں گے۔
ایچ آر سی پی کا 26 ویں ترمیم کے ممکنہ اثرات پر تشویش کا اظہار
چیئرپرسن اسد اقبال بٹ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ یہ ترامیم پہلے کے مسودوں میں تجویز کردہ ترامیم کے مقابلے میں معتدل ہیں۔ تاہم ایچ آر سی پی کو اب بھی خدشہ ہے کہ اس ایکٹ سے عدلیہ کی آزادی متاثر ہوگی۔ سب سے پہلے، آئینی بنچز کے قیام اور ان کی تشکیل کے طریقہ کار پر سنگین تحفظات ہیں، کیونکہ عملی طور پر یہ خدشہ ہے کہ ان بنچز کی ساکھ براہ راست سیاسی دباؤ کے زیر اثر آ سکتی ہے۔