خبریں/تبصرے

امریکہ داخلے کے منتظر ہزاروں افغان بیرون ملک حراست میں

لاہور (جدوجہد رپورٹ) آئینی اور شہری حقوق کے گروپوں نے بائیڈن انتظامیہ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں افغانستان سے انخلا کرنے والوں کی نقل مکانے اور حراست کے بارے میں سرکاری ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق طالبان کے افغانستان پر قبضہ حاصل کرنے کے دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی ہزاروں ایسے افغان تارکین وطن ہیں، جو امریکہ پہنچنے کے خواہاں ہیں، لیکن قطر، کوسووہ، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ملکوں میں نظر بند یا زیر حراست ہیں۔ بہت سے افغان ایسے کیمپوں میں بھی رہ رہے ہیں، جو بڑی حد تک امریکی حکومت یا اتحادیوں کے کنٹرول میں ہیں۔

سنٹر فار کانسٹیٹیوشنل رائٹس کی اٹارنی صدف دوست کا کہنا ہے کہ ’اس مقدمہ سے جو کچھ حاصل کرنے کی امید ہے وہ انسانی ہمدردی، انسانی حقوق کی بازیابی اور سول سوسائٹی تنظیموں کو مزید معلومات کی فراہمی ہے۔ اس کے علاوہ افغان شہریوں کی مسلسل حراست کو روکنے کیلئے امریکی حکومت کو مداخلت پرمجبور کرنا ہے۔‘

Roznama Jeddojehad
+ posts