لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان کے صوبہ ہیرات میں خوفناک زلزلے کے باعث 2ہزار53افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ زلزلہ کے باعث9ہزار240افراد زخمی ہوئے اور 1320مکانوں کو نقصان پہنچا یا تباہ ہو گئے ہیں۔
پہاڑی علاقے میں آنے والے زلزلے اور انفراسٹرکچر سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے نقصانات کا اصل تخمینہ لگانا ابھی تک ممکن نہیں ہے۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق ہفتہ کے روز مغربی افغانستان میں 6.3شدت کے زلزلے کے بعد تین سخت آفٹر شاکس بھی آئے۔حکام کے مطابق تقریباً6دیہات تباہ ہو گئے اور سینکڑوں افراد ملبے تلے دب گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز صوبہ ہیرات کے دارالحکومت ہیرات سے تقریباً40کلومیٹر شمال مغرب میں تھا۔ پہلے زلزلے کے بعد تین شدید آفٹرشاکس کے ساتھ ساتھ کم شدت کے جھٹکے بھی محسوس کئے گئے۔
افغانستان کی آفات کی وزارت کے ترجمان جانان سعید کے مطابق2053افراد ہلاک،9240زخمی اور1320مکانات کو نقصان پہنچا یا تباہ ہو گئے۔
ہیرات کے محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے 200سے زائد افراد کو مختلف ہسپتالوں میں لایا گیا، ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔
ابھی تک بہت سے لوگ لاپتہ ہیں اور ملبے تلے دبے لوگوں کو بچانے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ آفت سے متاثرہ علاقوں میں خیموں، طبی اور کھانے پینے کی اشیاء کی فوری ضرورت ہے۔ طالبان حکومت نے کاروباری افراد اور این جی اوز سے مدد کی اپیل کی ہے۔
لوگ اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کے پتھروں اور ملبے کے نیچے سے نکالنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
رواں سال میں یہ تیسرا بڑا زلزلہ ہے، جس کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ رواں سال فروری میں ترکی اور شام میں زلزلے کے نتیجے میں ایک اندازے کے مطابق50ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ستمبر میں مارکش میں آنے والے زلزلوں میں تقریباً3ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔